اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کے پاس مزید ویڈیوز بھی موجود ہیں۔
گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو و آڈیو ریکارڈنگ منظرعام پر لائی تھی۔
اس حوالے سے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم و (ن) لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 40 منٹ کی ویڈیو ہم نے تصدیق کے بعد پاکستانی عوام کے سامنے رکھ دی ہے کیوں کہ یہ ضروری تھا کہ پاکستان کے عوام جان سکیں کہ ہم کن حالات سے گزر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس مزید ویڈیوز بھی موجود ہیں لیکن قومی اداروں سے اختلاف یا انہیں بلیک میل نہیں کرنا چاہتے، بہت سی ایسی باتیں ہوتی ہیں جو ملکی مفاد میں نہیں ہوتیں اور منظر عام پر بھی نہیں آنی چاہئیں لیکن آج اس احتساب کے عمل کا کوئی وجود نہیں رہا اور یہ صرف انتقام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جج کی ویڈیو کو اپنے طور پر چیک کراچکی اور ویڈیو کو درست پانے پر ہی حکومت نے فارنزک آڈٹ سے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا کہ ہمارا اس ویڈیو سے کوئی لینا دینا نہیں لہٰذا عدالت چاہے تو اس کا فرانزک آڈٹ کروائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے الزام عائد کیا تھا کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج کو بلیک میل کیا گیا۔
مبینہ ویڈیو اور آڈیو ثبوت دکھاتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سزا دینے والا خود بول اُٹھا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوئی، جج نے خود بتایا کہ انہیں کسی جگہ بُلا کر اُن کی اخلاق سے گری ہوئی ذاتی ویڈیو دکھائی گئی اور جج نے کہا کہ بات نہ ماننے کا تو کوئی آپشن ہی نہیں تھا۔
اِس پریس کانفرنس کے اگلے روز احتساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک کی جانب سے پریس ریلیز جاری کی گئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مریم نواز کی جانب سے دکھائی گئی ویڈیو جعلی، فرضی اور جھوٹی ہے۔