اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ مسلسل “حالت جنگ” میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے اسرائیل، لبنان، غزہ کی پٹی اور شام میں “آکٹوپس” اسرائیل کا گھیراؤ کر رہا ہے۔
“اسرائیل ٹو ڈے” اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینیٹ نے مزید کہا کہ ہم ایران کو کمزور کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے تہران اور اس کی ملیشیاؤں کو کمزور کرنے کے لیے، مقدار اور معیار دونوں لحاظ سے شام پر فضائی حملوں کو تیز کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایرانی جوہری معاہدے سے متعلق کسی بھی صورت حال میں عمل کی آزادی کو برقرار رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ویانا میں ایک نیا جوہری معاہدہ طے کرنے کے لیے جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک “غلطی” ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’اگر (ایران اور بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان) کوئی نیا معاہدہ ہوتا ہے تو اسرائیل اس کا پابند نہیں ہوگا‘‘۔
ایران کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بینیٹ نے مزید کہا کہ ہم ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے اربوں کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
بینیٹ نے ’یروشلم پوسٹ‘ اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی جاری رکھے گا چاہے عالمی طاقتیں ویانا مذاکرات میں اس کے ساتھ کوئی معاہدہ کر چکی ہوں۔
بینیٹ نے کہا کہ اسرائیلی حکمت عملی کا انحصار اس بات پر نہیں ہے کہ آیا کوئی معاہدہ ہوا ہے یا نہیں،۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی حفاظت خود کریں گے اور اگر کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو بھی ہم اس کے پابند نہیں ہیں۔ ہم اپنی حفاظت کریں گے۔