ویتنام (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم یونگ اُن کے درمیان دوسری سربراہ ملاقات بدھ کے روز ویتنام کے دارالحکومت ہینوے میں منعقد ہو رہی ہے۔ ملاقات کا آغاز ہوٹل میٹروپول میں دونوں ملکوں کے میڈیا کے سامنے ٹرمپ اور کم کے درمیان مصافحے سے ہوا۔
ملاقات میں 20 منٹ دو طرفہ امور پر بات چیت ہو گی۔ اس کے بعد دونوں سربراہان اپنے معاونین کے ہمراہ عشائیے میں شریک ہوں گے۔
اس سلسلے میں امریکی صدر نے اس رائے کا اظہار کیا کہ یہ سربراہ ملاقات انتہائی کامیاب ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ “پہلی ملاقات بہت کامیاب رہی اور ہم امید کرتے ہیں کہ دوسری ملاقات اپنے ساتھ اور زیادہ کامیابیاں لے کر آئے گی”۔
ٹرمپ کے مطابق شمالی کوریا میں لا محدود اقتصادی مواقع موجود ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کے ساتھ جمعرات کے روز بھی چند ملاقاتیں ہوں گی۔
ادھر کم جونگ اُن کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ اس مرتبہ کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے۔
شمالی کوریا کے سربراہ کے ساتھ دوسری سربراہ ملاقات سے قبل ٹرمپ نے توقع ظاہر کی تھی کہ اگر کم جونگ اُن اپنے ملک کے جوہری ہتھیاروں سے دست بردار ہونے پر آمادہ ہو جاتے ہیں تو شمالی کوریا کا ایک “شان دار” مستقبل ہو گا۔
بدھ کے روز اپنی ٹویٹ میں ٹرمپ نے لکھا کہ “ویتنام جس طرح سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے دنیا میں اس کی بہت کم مثالیں ہیں۔ شمالی کوریا کے لیے بھی مملکن ہے کہ وہ اسی طرح اور تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ سکے ،،، اگر اس نے اپنے جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس حوالے سے شان دار امکانات ہیں اور عظیم موقع ہے۔ شاید میرے دوست کم جونگ اُن کے حوالے سے تاریخ میں ایسی کوئی مثال سامنے نہیں آئی۔ ہم بہت جلد ایک بہت دل چسپ امر جان لیں گے”۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے شمالی کوریائی ہم منصب سے دوسری ملاقات کے لیے منگل کے روز ہینوے پہنچے تھے۔ اس سے قبل کم جونگ اُن بھی اپنی بکتر بند ٹرین میں سوار ہو کر ویتنام کے شہر ڈونگ ڈینگ پہنچے تھے۔