اسلام آباد: پر تشدد اور خونی الیکشن نے نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کر دیا ہے ،بعض قوتیں ریاست کو قومیت اور لسانیت کے بنیادوں پر تقسیم کرنے کی خطرناک سازش پر عمل پیرا ہے ،پنجاب میں من پسند لوگوں کو جتوایا گیا ،الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں مکمل ناکام رہا، حقیقی معنوں میں الیکشن ریفارمز کے بغیر جمہوری کلچر کا پروان چڑھنا ناممکن ہے۔
سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز میں سنجیدہ نہیں، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نام جمہوریت ہے تو اس جمہوریت کا اللہ ہی حافظ ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری مختلف وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں مخلص نہیں،سانحہ جیکب آباد اور چھلگری کے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن شروع کر کے قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کو انجام تک نہ پہنچایا تو ہم انصاف کی حصول کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے،نیشنل ایکشن پلان کو الیکشن کے دوران سیاسی جماعتوں نے پاوُں تلے روند دیا ہے،پنجاب اور سندھ میں الیکشن کے دوران بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر اداروں کی خاموشی عوامی بے چینی اوت عدم اطمینان کا باعث بن رہا ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار اور سیاسی سرپرستوں کے خلاف جب تک آپریشن نہیں ہوتے ایسے واقعات ہوتے رہیں گے،بلوچستان حکومت مصلحت پسندی کا شکار ہے،کالعدم جماعتوں کو بلوچستان میں فری ہینڈ دیا گیا ہے،انتہا پسند جماعتوں کے آئے روز اخبارات میں غلیظ بیانات نیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی سالمیت و بقا کا مسئلہ ہے،حکمرانوں کے مصلحت پسندانہ رویہ اس جنگ کو متاثر کرنے کی سازش کا ایک اہم حصہ ہے۔