سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان اور بھارت کے پیٹ میں مروڑ

Mohammed Bin Salman Visit to Pakistan

Mohammed Bin Salman Visit to Pakistan

تحریر : محمد طاہر تبسم درانی

ارادے جن کے پُختہ ہوں نظر جن کی خدا پر ہو
تلا طم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے

پاکستان ایک اسلامی ایٹمی ریاست کے طور پر پور ی دنیا میں اپنا الگ مقام اور اہمیت رکھتا ہے۔ پاکستان جب سے آزاد ہوا ہے بھارت سر کار کو یہ آزادی ہضم نہیں ہو رہی اور وہ ہر روز نئے نئے حربے اختیار کر کے پاکستان کو دنیا میں بد نام کرنے کو کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ بھارت خود امریکہ سے ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے طے کرتا ہے لیکن جب پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کے اقدام اٹھاتا ہے تو اس کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے شروع ہو جاتے ہیں ۔ جب بھی پاکستان اپنے کسی اسلامی برادر ملک سے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے بھارت خطے میں امن کو بری طرح متا ثر کرتا ہے ۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے پاکستان اور بڑے بھائی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید بہتر کرنے کی سعی کر رہا ہے تو ساتھ ہی ہمسایہ ملک بھارت کو دل کا دورہ پڑ نے لگااور خطے میں ایسے حالات پیدا کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے کہ یہ دورہ ہی ملتوی ہو جائے۔

سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان سے دو دن پہلے پلوامہ میں حملہ اور انسانیت سوز واقعہ کو پاکستان کی گود میں ڈالنے کی مطلب پوری دنیا پر عیاں ہو چکا ہے کہ بھارت اس وقت خوف کا شکار ہے کہ پاکستان اب سپر پاور بننے جا رہا ہے ۔ اس دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیاں 15 سے 20 کروڑ ڈالر کے معاہدوں کا امکان ہے جس سے پاکستان کی معیشت بہتر ہونے کے روشن امکان ہیں اور عین ممکن ہے کہ آئی ایم ایف کی پابندیوں سے بھی خلاصی مل جائے گی۔ بھارت جو خود کو جمہوری ملک گردانتا ہے اُس کے اس رویے سے پوری دنیا کو پتا چل گیا ہے کہ وہاں کے مسلمانوں اور نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی نہ ختم ہونے والی داستان رقم ہو رہی ہے مسلمان عورتوں کی عصمت دری اور معصوم بچوں کا قتل عام ہو رہا ہے جس پر اقوام متحدہ اور بڑی بڑی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی خامو ش تماشائی بنی ہوئی ہیں ۔ یہی نہیں مشہور کرکٹر اور سیاستدان نجوت سنگھ سدھو کے محض ایک بیان پر اُسے ایک مشہور مزاحیہ پروگرام سے باہر نکا دیا گیا ہے یہی نہیں بھارت کے اداکار بھی بغض پاکستان سے بھرے پڑے ہیں مشہور اداکار انوپم کھیر نے بھی سدھوں کو آڑھے ہاتھ لیا ۔

بھارت یہ خیال کر رہا ہے کہ وہ اوچھے ہتھکنڈوں سے پاکستان کی عزت اوچھال کر بدنام کرنے میں کامیاب ہو جائے گا تو یہ صرف اُس کی خام خیالی ہی تصور کی جا سکتی ہے ۔ بھارت پلوامہ میں ہونے والے واقعہ سے خطے کے امن کو سبوتاثرکرنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے ۔ بھارت یہ سب ڈرامہ اس لیے کر رہا ہے کہ 18 فروری 2019کو بھارتی ایجنٹ (جاسوس)کلبھوش یادیو کے کیس کی سماعت سے توجہ ہٹا سکے ۔ پلوامہ واقعہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اور عصمت دری کا ری ایکشن ہو سکتا ہے وہاں سے ملنے والے گولہ بارود کی ساخت بھی بھارت گولہ بارود جیسی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایسی گھٹیا حرکت صرف بھارت ہی کر سکتا ہے ۔ جبکہ پاکستان کے وزیر خارجہ اور پاک فوج کے ترجمان بھارت کو حوش کے ناخن لینے کا مشورہ دیا ۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کو اس واقعے کے ثبوت پیش کرے پاکستان نہ صرف مکمل تعاون کرے گا بلکہ خطے سے امن کی دشمنوں کا صفایا بھی کرے گا۔لیکن اِن تمام کاموں سے پہلے وہ کشمیریوں کے حقو ق کا خیال رکھتے ہوئے کشمیر یوں پر ظلم و ستم بند کرے پھر کوئی اور بات کرے۔

پاک فوج کا شمار اسلامی دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے ۔ فوج اور قوم کا ساتھ چولی دامن کا ساتھ تصور کیا جاتا ہے اور یہی وہ حقیقت ہے جس کا انکارکر دینا نہ صرف محال ہے بلکہ خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے ۔ جنگ ہو یا امن ریاست کی دو بڑی طاقتیں یعنی عوام اور فوج ملک کر ہی دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دشمن کو شکست سے دوچار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔پاک فوج نے ہمیشہ سیسہ پلائی دیوار کا کر دار ادا کیا ہے تاریخ گواہ ہے جب بھی بھارت نے پاکستان کو میلی آنکھ دیکھا اةسے منہ کی کھانا پڑی کسی بھی محاز پر پاک فوج کے جوان اور آفیسر اپنی جانوں پر کھیل کر موت سے پنجہ آزمائی کرتے دیکھائی دیتے ہیں۔ پاک فوج اپنے فرائض میں کوتاہی گناہ کبیرہ تصور کرتی ہے تو پھر کیسے ممکن ہے کہ وہ بھارت کی گیدر بھبکیوں سے خوف ذدہ ہو جائیں ۔ پاک فوج کے جوانوں کے دل میں صرف دو باتیں ہوتی ہیں اگر میدان جنگ میں لڑتے ہوئے بچ گیا تو غازی بن کو سرخروں لوٹوں گا اگر ملک و قوم کی خاطر مارا گیا تو شہادت کی عظیم منصب پر فائض ہو جائوں گا۔

بھارتی میڈیا بھی اپنی سرکار کے نقشے قدم پر چلتے خوب اچھلا اور تو اور ایک بھارتی اداکارہ نے تو پاکستان ہی مانگ لیا تو میڈم آپ کو یاد کراتا چلو ں 1965ء کی جنگ میں کچھ بھارتی سورمائوں نے لاہور جم خانہ کلب میں ناشتہ کرنے کا خواب دیکھا تھا تاریخ گواہ ہے اُن بھارتی فوجیوں کو گیلی پیٹوں کے ساتھ کھیتوں سے برآمد کیا گیا تھا ہاں آپ کی خدمت میں ایک اور بات بھی عرض کرتا چلوں جن کار گل کی جنگ ہو رہی تھی تو پاک فوج کے جوانوں نے بھارت میں گُھس کر مار ا تھا ایک وقت یہ آیا تھاکہ بھارتی فوجیوں کے لیے تابوت کم پڑ گئے تھے جو کہ پاک فوج نے آپ کو دیے تھے۔

یہ خواب اور خواہش بھول کر بھی نہ کرنا کیونکہ اب پاکستان کی فوج کی تعداد بائیس کروڑ ہے ہر پاکستانی اپنے ملک کی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہے یہ 22 کروڑ فوجی گُھس کر اتنا ماریں گے کہ نانی یاد آجائے گی۔کل پاک فوج کی طرف سے بیان اور شاہ محمود قریشی کے بیان سے جہاں بہت زیادہ خوشی ہوئی وہیں اپنی پاک فوج پر فخر بھی ہوا۔ قومی معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں اور پاک فوج کا ایک پلیٹ فارم پر کھڑا ہو کر بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بیاں دینا خوش آئند ہے۔

بھارت سُن لو پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور یہ بم ہم نے شب برات پر چلانے کے لیے نہیں رکھا۔ سعودی عرب پاکستان کا بڑا اسلامی بھائی ہے ۔ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان اورپاکستان کی عوام کا عقیدت و احترم کا رشتہ ہے ، جہاں اللہ اور پیارے نبی ۖ کا گھر ہے جہاں جانا باعث عزت اور نجات سمجھا جاتا ہے جہاں ہر پاکستانی جانا چاہتا ہے جس کے احترام میں سعودی ولی عہد نے ویزہ فیس میں کمی کا اعلان کر دیا ہے جس کا اطلاق پچھلے دو روز سے ہو چکا ہے۔

پاکستان انشاء اللہ نہ مٹا ہے نہ مٹے گا بلکہ مٹ جائیں گے اسے مٹانے والے

Muhammad Tahir Tabassum

Muhammad Tahir Tabassum

تحریر : محمد طاہر تبسم درانی
03101072360