لندن (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دورہ امریکا میں پاکستان کے مفادات کا مکمل تحفظ کریں گے جب کہ ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق اپنی پوزیشن پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کرسکتے۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاستدانوں نے آپس کی محاذ آرائی کو پیھچے چھوڑ کر آگے نکلنے کو ترجیح دی اور چارٹر آف ڈیموکریسی کی وجہ سے ہمیں لگا کہ ملک میں جمہوریت اور مضبوط ہوگی مگر عمران خان نے دوبارہ وہی سیاست شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ہرمعاملے میں دھاندلی کی رٹ لگا کر جھوٹ بولنا کوئی اچھی روایت نہیں جب کہ پی ٹی آئی کو این اے 122 کی حالیہ شکست سے سبق سیکھنا چاہیے۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ دورہ امریکا میں پاکستان کے مفادات کا مکمل تحفظ کریں گے جب کہ ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق اپنی پوزیشن پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے شروع ہوچکے ہیں اس سے متعلق منصوبے پر کسی قسم کا دباؤ نہیں، منصوبے اپنے وقت پر مکمل ہوں گے جب کہ حکومت 2018 تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کو فراہم کرچکے ہیں اب اقوام متحدہ اسے آگے لے جائے گا جب کہ افغانستان میں قیام امن خطے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے مزید کام کریں گے اور اس میں مزید بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے وزیراعظم نوازشریف 4 روزہ سرکاری دورے پر امریکا روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ ایک رات برطانیہ میں قیام کے بعد امریکا کے لیے روانہ ہوں گے۔