ویانا میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق ثابت کرتی ہے سرد موسم کا درجہ حرارت انسانوں میں وٹامن اے کی مقدار میں اضافہ کر دیتا ہے جو کہ موٹاپے میں کمی کا باعث بنتا ہے۔
تحقیق کے مطابق وٹامن اے کی مقدار میں اضافے سے سفید رنگ کے نقصان دہ چربی والے ٹشوز (adipose tissue) بھورے رنگ کے فائدہ مند چربیلے ٹشوز میں تبدیل ہوجاتے ہیں جس کے بعد چربی گھلنے اور ہیٹ جنریشن کا عمل متحرک ہو جاتا ہے ۔
تیزی سےچربی جلانے میں وٹامن اے کا اہم کردار میڈ یونی ویانا ڈویژن آف انڈو کرینالوجی اینڈ میٹابولزم میں ایک تحقیقاتی ٹیم نے ثابت کیا۔
تحقیق میں ہارورڈ، بوسٹن اور روٹگریونیورسٹیوں سمیت نیو جرسی کے ماہرین نے بھی شرکت کی۔
تحقیقی نتائج مولیکیولر میٹابولزم جرنل میں شائع کیے گئے جس کے مطابق چربی میں تبدیلی کا عمل اضافی شدہ توانائی کے اخراج کے ساتھ ہوتا ہے لہٰذا موٹاپے کے علاج کے لیے اس نقطہ کو امید افزاء تصور کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ انسانوں اور ممالیہ جانوروں میں کم ازکم دو (بھورے اور سفید رنگ) قسم کی چربی کیبافتیں (adipose)پائی جاتی ہیں۔ بنیادی طور پروزن میں اضافے کے دوران ،زیادہ کیلوریز سفید رنگ کے ایڈیپوز میں جمع ہو جاتے ہیں اس کے برعکس بھورے رنگ پر مشتمل ایڈیپوز چربی جلاتے ہوئےجسم میں حرارت پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں ۔
انسانی جسم میں 90فیصد سفید رنگ کی چربیلی بافتیں عام طور پر پیٹ ،نشیبی حصوں اور اوپری ران پر پائی جاتی ہیں۔ موٹاپے کے علاج کے لیے سفید ایڈی پوز کی بھورے ایڈی پوز میں تبدیلی ایک نیا علاج ثابت ہوسکتی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے انکشاف کیا کہ موسمی درجہ حرارت میں کمی انسانوں اور چوہوں کے جسم میں وٹامن اے، انتقال خون اور ریٹینول بائینڈنگ پروٹین کی مقدار میں اضافہ کردیتا ہے۔
وٹامن اے کے زیادہ ذخائر جگر میں محفوظ ہوتے ہیں اور سردی میں اضافے سے وٹامن اے کی دوبارہ تقسیم کا عمل ایڈیپوز ٹشو میں تبدیلی کے ذریعے بڑھنے لگتا ہے جس کے نتیجے میں سفید ایڈی پوز ، تیزی سے چربی جلانے والے بھورے رنگ کے ایڈی پوز میں تبدیل ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔
تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی نتائج ثابت کرتے ہیں کہ موٹاپے کے علاج کے لیے وٹامن اے نہایت اہم کردار ادا کرتے ہوئے انرجی میٹابولزم کو متاثر کرتا ہے۔
تاہم ماہرین اب بھی موٹاپے میں مبتلا افراد کووٹامن اے سپلیمینٹ کی بڑی مقدار لینے کی تجویز پیش نہیں کرتے کیونکہ ضروری ہے کہ وٹامن اے صحیح مقدار میں صحیح وقت پر صحت مند خلیوں تک پہنچایا جائے۔