رانچی (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم مخالف متنازع بل کی منظوری کے بعد سے مودی سرکار کی خود ساختہ مقبولیت اوندھے منہ آن گری ہے جس کا پہلا مظاہرہ گلی گلی ہوتا احتجاج ہے تو وہیں ریاست جھاڑ کھنڈ میں ہونے والے انتخابات نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست جھاڑ کھنڈ کی اسمبلی کے لیے ہونے والے انتخابات میں 81 سے 30 نشستیں جھاڑ کھنڈ مکتی مورچہ (JMM) نے حاصل کرلیں جب کہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو 25 سیٹوں پر ہی کامیابی مل سکی، کانگریس کے 16 امیدواروں نے انتخابی معرکہ اپنے نام کرلیا۔
جے ایم ایم نے کانگریس اور آر جے ڈی کے ساتھ انتخابی اتحاد بنایا تھا، اس طرح اتحاد کی مجموعی نشستوں کی تعداد 47 ہوگئی جبکہ حکومت بنانے کے لیے 41 ارکان کی حمایت حاصل ہونا ضروری ہوتا ہے۔ حکمراں جماعت کو شکست فاش کے بعد وزیر اعلیٰ رگھوورداس نے گورنر دروپدی کو استعفیٰ پیش کردیا تاہم نئی حکومت کی تشکیل تک وہی کام کرتے رہیں گے۔
گزشتہ انتخابات میں مودی کی جماعت کو اس ریاست سے سادہ اکثریت حاصل ہوئی تھی اور اس نے 5 سال بلا شرکت غیرے جھاڑ کھنڈ میں حکومت کی تاہم بری کارکردگی اور متعصبانہ پالیسیوں کے باعث بی جے پی کو اپنے مضبوط گڑھ سے شکست کی ہزیمت اُٹھانی پڑی اور بی جے پی کے وزیر اعلیٰ رگھوور داس بھی اپنی نشست نہیں بچا سکے۔