اسلام آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ ن کھے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ میرے حلقے این اے 131 لاہور میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 2013 میں میری لیڈ 40 ہزار ووٹوں کی تھی لیکن پی ٹی آئی نے دھاندلی کا شور مچایا اور اسلام آباد کا گھیراؤ کیا تھا۔
سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان صاحب نے اپنے خطاب میں بہت سی باتیں کی تھیں، عمران خان نے کہا تھا کہ جسے تحفظات ہوں گے اس کا حلقہ کھول دیا جائے گا، اگر میرے حلقے میں پی ٹی آئی نے دھاندلی نہیں کی تو پھر ڈک کس بات کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 2018 کے الیکشن میں بنیادی اصولوں کو پامال کیا، میرے قومی اسمبلی کے حلقے کو عمران خان کے لیے تین حلقوں میں تقسیم کیا گیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کے روز گو سلو کیا گیا اور ہم نے صورتحال سے چیف الیکشن کمشنر کو بھی آگاہ کیا، ایک بلڈنگ میں تین پولنگ اسٹیشن کی وجہ سے ووٹنگ سست ہوئی، ووٹر کو6، 6 گھنٹے انتظار کرنا پڑا، اس کا ذمہ دارالیکشن کمیشن رہا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بہانے کیے جاتے رہے کہ صبح نتیجہ دیں گے، کیا الیکشن کمیشن نے اس صورتحال پر کسی سے پوچھ گچھ کی؟
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ نا انصافی اور ڈرامہ ہوا، میرے حلقے سے دونوں ارکان صوبائی اسمبلی کی سیٹ جیت گئے اور میں ہار گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دوبارہ گنتی پر آئے فیصلے کو ہم چیلنج کریں گے، جس نے بھی اس معاملے میں مداخلت کی اس نے انصاف کا خون کیا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ میرے حقلے سے عمران خان جیتے ہی نہیں، اب 600 ووٹوں کی لیڈ لی ہے تو دوبارہ گنتی کیوں نہیں کراتے، چیف الیکشن کمشنر انصاف کریں اور میرے حلقے میں دوبارہ گنتی کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ کل تو عمران خان کہتے تھے جو حلقہ بولو گے کھول دیں گے، عمران خان کچھ کہتے ہیں اور ان کے وکلا کچھ، کیا یہ آپ کا نیا پاکستان ہے؟ جنہیں نیا پاکستان بنانے کا شوق ہے وہ پورا ہو جائے گا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نگران وزیراعلی پنجاب حسن عسکری بھی ایک پارٹی کی حمایت کرتے تھے، نگراں وزیراعلیٰ اب کہاں بیٹھے ہیں، سب نے چپ سادھی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آر او کو دوبارہ گنتی کے احکامات جاری کرے تاکہ انصاف ہو، کئی ووٹوں پرڈبل نشان لگائے گئے تھے، اس طرح پی ٹی آئی کو 600 ووٹوں کی برتری ملی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی طبیعت بہت خراب ہے، حکومت قوم کو بتائے ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، نگران حکومت نے چپ سادھ رکھی ہے، نوازشریف کے بارے میں قوم کو بتایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومت بنانا ہماری پارٹی کا حق ہے لیکن ہمارا حق مارا جا رہا ہے، ارکان کو کبھی چمک اور کبھی دھمک سے ورغلایا جا رہا ہے۔