خلائی مخلوق اور ووٹ کا تقدس

Vote

Vote

تحریر : محمد عرفان چودھری

سابق نا اہل وزیر اعظم نواز شریف کی جلسوں کے دوران دو باتیں خاصی سننے کو آ رہی ہیں جن میں ایک تو وہ خلائی مخلوق کے ساتھ الیکشن لڑنے کا کہہ رہے ہیں اور دوسری بات میںوہ اپنا ایک بیانیہ بھی بار بار دہراتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو تو جناب نواز شریف صاحب کیا آپ یہ بتانا پسند کریں گے کہ آپ خلائی مخلوق کے خلاف کیسے الیکشن لڑیں گے کیونکہ میرے ناقص علم میں یہ بات آئی ہے کہ دوہری شہریت کے حامل امیدوار الیکشن نہیں لڑ سکتے تو جناب آپ تو خود اقامہ کی بدولت نا اہل ہو گئے ہیں اور آپ کے پاس دوہری شہریت بھی نہیں مگر خلائی مخلوق کے پاس تو دوہری کی بجائے کافی سیاروں کی شہریت ہے جن میں قابل ذکر مریخ، نیپچون،پلوٹو، زحل، مشتری وغیرہ شامل ہیں تو خلائی مخلوق کیسے اپنی شہریت کو ترک کر کے الیکشن لڑنے پاکستان آئے گی؟چلیں ایک لمحے کے لئے فرض کر لیتے ہیں کہ پلوٹو کی خلائی مخلوق اپنی شہریت ترک کر بھی لیتی ہے تو پھر بھی اُن کو زمین پر آنے کے لئے کم و بیش ساڑھے سات بلین کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑے گا تو کیا میاں صاحب اُن کو زمین پر لانے کے لئے چاند گاڑی کا انتظام بھی آپ کریں گے؟

اگر نہیں تو کیا وہ اپنی کوئی ایجاد کردہ خلائی گاڑی میں تشریف لائیں گے اگر ایسی بات ہے تو یقیناََ وہ اتنی دور سے آنے کے بعد آپ سے الیکشن جیت بھی جاتی ہے تو پھر پاکستانی عوام کی خیر نہیں کیونکہ ساڑھے سات بلین کلومیٹر کا سفر مفت میں تو ہو گا نہیں اُس کے لئے اُن کا پیٹرول یا ڈیزل لگے گا تو کیا وہ اپنے آنے کا خرچہ پاکستانی عوام کی جیبوں میں سے پورا نہیں کرے گی؟ بالکل پورا کرے گی تو میاں صاحب آپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ آپ تو پہلے ہی نا اہل ہو چکے ہیں۔

اس لئے اب تو خوف خدا کریں اور اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے اپنی پارٹی کا مقابلہ کسی اشرف المخلوق کی جماعت سے کروا لیں تا کہ پاکستانی عوام جو کہ پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے اُسے مزید کسی خلائی مخلوق کے بوجھ کو برداشت نا کرنا پڑے یا آپ پاکستانی عوام پر ایک احسان کر دیں کہ آپ پلوٹو پر چلیں جائیں اور وہاں خلائی مخلوق سے مقابلہ کریں مجھے امید ہے کہ وہاں آپ پر نا اہلی کی مہر نہیں لگے گی اور آپ سدا وہاں حکومت کر سکیں گے۔

دوسری بات آپ کا حال ہی میں منظر عام پر آنے والابیانیہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو تو میاں صاحب آپ یہ بتائیں کہ آپ نے ووٹر کو کتنی عزت دی؟ آپ کی حکومت کے زیر سایہ کامیاب ہونے والے امیدوار کبھی اپنے حلقے میں دوبارہ نہیں گئے کبھی وہاں جا کر اپنے ووٹرز کا حال احوال دریافت نہیں کیا اور تو اور جب تک آپ کے پاس اقتدار تھا تب تک آپ نے یہ نعرہ نہیں لگایا اور اب جبکہ آپ عدالتی فیصلے کے تحت نا اہل ہو چکے ہیں اور الیکشن بھی نہیں لڑ سکتے تو پھر یہ نعرہ نگانے کا کیا مقصد رہ جاتا ہے؟

آپ نے تین بار پاکستانی ووٹروں پر حکومت کی مگر بد قسمتی سے آپ اپنا اقتدار قائم نہیں رکھ سکے اقتدار قائم نا رکھنے کا مطلب ہے کہ آپ ووٹر کی صحیح معنوں میں ترجمانی نہیں کر سکے ووٹروں کی امنگوں پر پورا نہیں اُتر سکے پہلے آپ اپنے ووٹروں کو عزت دیں پھر ووٹ کے تقدس کی بات کریں کیونکہ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ اصغر خان کیس میں کس طرح آپ نے سول ملٹری گٹھ جوڑ کے ذریعے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا اور 1990 ء کے الیکشن میں بے نظیر حکومت کے خلاف دھاندلی کر کے ووٹرز کی ہارس ٹریڈنگ کی اس دھاندلی کے دوران آپ نے 140 ملین روپے جو کہ عوام کا پیسہ تھا کو حبیب بینک اور مہران بینک کے ذریعے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جس کی پٹیشن 1996 ء میں مرحوم ائیر چیف مارشل اصغر خان کی مدعیت میں آپ اور آپ کا ساتھ دینے والوں کے خلاف دائر ہوئی۔

بعد ازاں جس کا فیصلہ 2012 ء میں ایپکس کورٹ کے تحت سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کی سربراہی میںہوا جس میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کو معاملے کی چھان بین کا ذمہ سونپا گیا مگر بد قسمتی سے کمزورادارتی نظام کی وجہ سے معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا اور اب جبکہ مرد مجاہد چیف جسٹس آف پاکستان جناب ثاقب نثار نے معاملے کو دوبارہ اُٹھایا ہے تو امید کی جا سکتی ہے کہ معاملہ شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جائے گا اور میاں نواز شریف صاحب جب تک عدالت کا فیصلہ نہیں آ جاتا آپ سے گزارش ہے کہ ”ووٹ کو عزت دو ”والے بیانیے پر خاموشی اختیار کی جائے اور اگر عدالتی فیصلے میں آپ بے قصور پائے گئے تو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ ضرور لگائیے گا وگرنہ یوں عوام کے ساتھ انتشار کی سیاست نا کریں کیونکہ یہ وہی ووٹر ہیں جو اب معاملے کو سمجھ چکے ہیں۔

Mohammad Irfan Chaudhary

Mohammad Irfan Chaudhary

تحریر : محمد عرفان چودھری