تحریر : میر افسر امان پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے نا اہل قرار دینے پر نواز شریف صاحب پاکستان کے شہروں شہر منادی کرتا پھرتا ہے کہ عوام نے کروڑوں ووٹوں سے مجھے وزیر اعظم منتخب کیا۔ میں اس منصب پر تین دفعہ منتخب ہوا۔ عدالت کے پانچ ججوں نے مجھے اقتدار سے باہر نکال دیا۔ کیا آپ پانچ ججوں کی بات مانوں گے یا کروڑوں عوام کے ووٹروں کی بات مانوں گے؟ یہ سلوگن دے کر عوام کو عدلیہ اور فوج کے خلاف اُکسا رہا ہے۔ اس میں اس کی بیٹی بھی اس سے بڑھ کر فوج اور عدلیہ کے خلاف عوام کو کھلے عام اُکسا رہی ہے۔ عوام ملک کی سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عدلیہ اور فوج کے خلاف بولنے پر قانون کے مطابق کب ایکشن لیا جائے گا؟کیا عدلیہ مناسب وقت کا انتظار کر رہی ہے۔لیکن یہ تو غدار وطن الطاف حسین جیسا معاملہ بنتا جا رہا ہے۔ اس نے بھی دہشت پھیلا کر فوج اور ملک کو جب بدنا م کر دیا۔ تب قانون حرکت میں آیا۔ اب نواز شریف بھی عوام کو فوج اور عدلیہ کے خلاف اُکسارہا ہے۔ تو قانون کب حرکت میں آئے گا۔ ذرائع کہتے ہیں کیا جب ملک کونا قابل تلافی نقصان پہنچ جائے گا تب قانون حرکت میں آئے؟ جہاں تک نواز شریف کا تعلق ہے تو نواز شریف صاحب آپ بجا فرماتے ہیں۔
آپ کو کروڑوں ووٹرز نے اپنی ووٹ دے کر وزیر اعظم منتخب کیا۔ آپ ملک ِپاکستان کے تین دفعہ وزیر اعظم بھی منتخب ہوئے۔آپ کی یہ سب باتیں درست ہیں۔ لیکن آپ سے یہی عوام یہ سوال کرتے ہے کہ ہم نے آپ کو اس لیے منتخب کیا تھا کہ آپ پاکستان کے آئین کے مطابق صادق و امین بن کر ملک کے خزانے کی حفاظت کریں گے۔آپ کو پہلی دفعہ فوج کے جنرل جیلانی صاحب سیاست میں لائے تھے۔ آپ ڈکٹیٹر ضیاء کے دور میںپنجاب کے وزیر خزانہ اور بعد میں وزیراعظم بنے۔ تو اُس وقت آپ کے خاندان کی ملکیت ایک اتفاق فائونڈری تھی۔ آپ کے چھوٹے بھائی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ ہمارا باپ ایک مزدور کسان تھا۔،پھر بقول عمران خان آپ کے پاس پاکستان میں ١٢ فیکٹریاں کہاں سے آ گئیں؟ جاتی عمرہ کا محل کیسے بنا؟لندن کے فلیٹ کہاں سے آ گئے؟ پہلے دبئی اور پھر جدہ کی اسٹیل مل کیسے بنیں؟آپ کے بیٹے لندن پراپرٹی کا بڑا کاروبارکس پیسے سے کر رہے ہیں؟ آپ نے اپنی پہلے میڈیا خطاب میں فرمایا تھا کہ جو کرپشن کرتا ہے وہ اپنی کرپشن کا نام ونشان نہیںچھوڑتا؟ کیا آپ کو کروڑوں عوام نے اس لیے ووٹ دیے تھے کہ آپ ان کے خزانے پر ہاتھ صاف کریں۔
پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ میں آپ کے کرپشن کے خلاف مقدمہ بنا۔ تو آپ کہیں کہ میرے والد نے پہلے عرب ملک میں اسٹیل کی فیکٹری لگائی۔پھر اُسے فروخت کر کے جدہ میں اسٹیل مل لگائی۔ میرے والد صاحب نے قطری شہزادے کے والد کے ساتھ کاروبار میں سرمایا لگایا اور اس کے منافعے سے ہم نے لندن کے فلیٹ خریدے۔ جب اعلیٰ عدلیہ نے آپ سے اس کاروبار کی منی ٹریل مانگی تو آپ منی ٹریل پیش نہیں کر سکے۔صرف قطری شہزادے کا ایک محمل سا خط پیش کر دیا۔ قطری شہزادے نے آپ کے حق میں گواہی دینا بھی پسند نہ کیا۔ آپ نے اپنی آمدنی کے ذرایع بھی اپنے انکم ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہیںکیے۔ کئی فیکٹریوںکے مالک ہوتے ہوئے اپنے انکم ٹیکس گوشوارے میں صرف چھے ہزار آمدنی ظاہر کی۔ آپ نے عدالت میں جعلی کاغذات پیش کیے۔آپ پاکستان کے وزیر اعظم ہوتے ہوئے عرب کے ملک سے آقامہ حاصل کیا۔اپنے بیٹے کی کمپنی میںملازم ہوئے۔ پھراپنے بیٹے کی کمپنی سے جو تنخواہ لینی تھی وہ اپنے انکم ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہیں کی۔نواز شریف صاحب! تین دفعہ پاکستان کے وزیر اعظم رہنے والے! کیا یہ سب گورکھ دھندہ نہیں تو کیا ہے؟ جو آپ نے اپنی پہلی میڈیا خطاب میں فرمایا تھا کہ جو کرپشن کرتا ہے وہ نشان نہیں چھوڑتا۔ کیا آپ نے اپنی آمدنی چھپانے کی ناکام کوشش نہیںکی؟ آپ کے خلاف کرپشن میں ملوث ہونے کی ملک کی تین سیاسی پارٹیوں، جماعت اسلامی،تحریک انساف اور عوامی مسلم لیگ کے سربرائوں نے مقدمہ قائم کیا۔ اور ملک کی اعلیٰ عدلیہ نے مقدمہ سن کرآپ کو آئین پاکستان کی دفعہ ٦٢۔٦٣ کے تحت صادق و امین نہ ہونے پر آپ کو نا اہل قرار دے دیا۔تو آپ نے آسمان سر پر اُٹھا لیا۔ کہا کہ میں یہ فیصلہ نہیں مانتا۔کہا کہ ملک کے منتخب وزیر اعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل قرار دے دیا۔ کہا کہ جمہورت کے خلاف سازش ہو گئی۔
کہا کہ کٹ پتلیوں کا تماشہ اب نہیں چلنے دیا جائے گا۔ دبے لفظوں میں یہ بھی کہا کہ میرے خلاف فوج اور عدلیہ نے محاذ بنا لیا ہے۔ کہا کہ اب کٹ پتلیوں کا تماشہ نہیںلگنے دیا جائے گا۔ کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کو نہیں مانا گیا۔ کہا کہ ایسا ہی مجیب الرحمان کے ساتھ کیا گیا اور ملک کے دو ٹکڑے ہو گئے۔ اس طرح ایک غدار کو محب وطن قرار دیا۔ سونے پر سوہگاہ ، نون لیگ کی پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت کی بنیاد پر پاکستان کی پارلیمنٹ نے آئین اور آئین کی تشریع کرنے والی ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے خلاف نا اہل وزیر اعظم کو اہل قرار دے کر جگ ہنسائی کی۔پاکستان کی آئین کے مطابق مجاز اعلیٰ عدلیہ نے اس بدنام زمانہ قانون کومنسوخ کر دیا۔نواز شریف کی پاکستان کے خلاف اس قوالی میں پوری نون لیگ صف بستہ ہو گئی۔ نہ ملک کے حالات کا اندازہ کیا کہ ملک کو چاروں طرف سے دشمنوں نے گھیرا ہوا ہے۔ امریکا پاکستان پر دبائو بڑھا رہا ہے۔ افغان طالبان سے لڑا کران اپنی ہاری ہوئی جنگ میں پاکستان کو پھر ملوث کرنا چاہتا ہے۔
بھارت مشرقی سرحد پر جنگ چھیڑے ہوئے ہے۔ مغربی سرحد پر افغانستان سے بھارت اور امریکا کی اشیر آباد سے دہشت گردی ہو رہی ہے۔ملک کو دہشت گردوں کی مدد کے بہانے واچ لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے۔ہم اپنی تحریروں کے ذریعے پاکستان کے عوام اور خاص کر مسلم لیگ کے رہنمائوں کو ان حالت سے سے باخبر کرتے رہتے ہیں کہ نواز شریف کا سارا واویلا غلط ہے۔نواز شریف جن کو کٹ پتلیوں کہتا ہے انہوں نے جمہوریت کومضبوط کیا۔ نواز شریف کے بعد نون لیگ کے وزیر اعظم جناب شاہد خاقان عباسی منتخب ہو گئے۔ سینیٹ کے انتخابات مکمل ہو گئے۔ عام انتخابات چار ماہ بعد منعقد ہو جائیں گے۔جمہوریت کی گاڑی چل رہی ہے اور انشاء اللہ چلتی رہے گی۔ ہاں ہم بار بار لکھ رہے ہیں کہ اللہ کی طرف سے ٧٠ سال بعد یہ سبب بن گیا ہے کہ ملک سے کرپشن کے خلاف مہم چل پڑی ہے۔ اِسے ہر قیمت پر جاری رہنا چاہیے۔ جس نے بھی اس ملک کو لوٹ کر اپنی تجوریاں بھری ہیں۔
ان سے غریب عوام کا پیسا واپس لے کر پاکستان کے خزانے میں داخل ہونا چاہیے۔صرف نواز شریف سے نہیں جس کسی نے بھی پاکستان کے غریب عوام کا لوٹا ہے اس سے بھی پیسا واپس لے کر ملک کے غریب عوام کے خزانے میں داخل ہونا چاہیے۔ جمہوریت اسی طریقے سے چلتی رہے گے ۔مگر اب اس ملک میں کرپشن نہیںچلے گی ۔سب کو آئین پاکستان کے مطابق صادق و امین ہونا چاہیے۔ یہ کوئی انہونی بات نہیں دنیا کے تمام جمہوری ملکوں میں یہ چلن عام ہے ۔عوام اپنے حکمرانوں کی کرپشن پر ان کا احتساب کرتے ہیں۔ اللہ اس ملک کو کرپشن سے پاک کرے چاہے پاکستان میں نواز لیگ کی ہی حکومت چلتی رہے۔ اللہ نواز شریف کو بھی ہدایت دے وہ اپنی ذاتی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے ملک کو دائو پر نہ لگائے۔ نواز شریف بہت پوشیار ہے ۔ اُسے معلوم ہو گیا ہے کہ پہلے دو دفعہ سپریم کورٹ اور اب نیب کورٹ سے بھی اس کی کرپشن ثابت ہو جائے گی۔ اس لیے وہ ملک کی سالمیت کو دائو پر لگا کر محب وطن حلقے کو مجبور کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ ہم کہتے ہیں ملک کی اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے نااہل قرار پانے والے کرپٹ نواز شریف کے ووٹ کو عزت نہ دو۔ بلکہ صادق و امین لوگوں کے ووٹ کو عزت دو۔ اللہ مثل مدینہ ریاست، مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حفاظت فرمائے آمین۔