اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 68 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 262 میں دھاندلی کے عنصر کو مسترد کرتے ہوئے ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد کو ٹائپنگ کی غلطی قرار دے دی۔
گزشتہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 68 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 262 پر رجسٹرڈ ووٹرز سے کئی گنا زیادہ ووٹ کاسٹ ہونے کی تحقیقاتی رپورٹ الیکشن کمیشن کو مل گئی، الیکشن کمیشن کو ملنے والی دستاویزات میں متعلقہ پولنگ اسٹیشن پر تعینات پریزائیڈنگ افسر نے ریٹرننگ افسر کو بھجوائے گئے تحریری نتیجے میں نواز شریف کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد 779 جبکہ ریٹرننگ افسر نےووٹوں کی تعداد 7 ہزار 879 درج کی۔
دستاویزات کے معائنے کے بعد الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشن نمبر 262 پر ووٹوں کی تعداد کو دھاندلی کے بجائے انسانی غلطی قرار دے دیا، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ این اے 68 پر دھاندلی کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی اس کے علاوہ نواز شریف اس حلقے سے دستبردار ہو گئے تھے جس کے بعد یہاں ضمنی انتخابات بھی ہو چکے ہیں اس لئے یہاں دوبارہ پولنگ کا کوئی جواز نہیں۔
واضح رہے کہ اس پولنگ اسٹیشن پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک ہزار 500 تھی تاہم ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد زیادہ ہونے پر تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے اسے دھاندلی قرار دیا تھا اوروہ مسلسل مطالبہ کر رہے تھے کہ صرف 4 حلقوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی تصدیق کرالی جائے تو دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہو جائے گا۔