واہگہ بارڈر خودکش حملے کی منصوبہ بندی کراچی میں ہوئی: رپورٹ

Suicide, Attack

Suicide, Attack

لاہور (جیوڈیسک) واہگہ بارڈر پر خود کش حملے کے ذمہ داروں تک پہنچنے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔ سیکورٹی اداروں کو سرچ آپریشن کے دوران خودکش دھماکے کی جگہ سے تقریباً 400 میٹر فاصلے سے آئی ای ڈی ملا جس کے بعد ایک خودکش جیکٹ بھی ملی۔

جس میں آٹھ سے دس کلوبارودی مواد اور بال بیرنگ بھرے ہوئے تھے اس کے ساتھ ڈیٹونیٹر بھی نصب تھا جسے ناکارہ بنا دیا گیا۔ تحقیقاتی ٹیموں نے دھماکے کے مقام سے شواہد جمع کر کے فرانزک لیب میں بھجوا دیئے۔ خودکش حملہ آور کے ساتھیوں کی موجودگی کے شبے میں بارڈر سے ملحقہ دیہات میں بھی سرچ آپریشن کیا گیا۔

لاہور سمیت گوجرانوالہ، گجرات، وزیرآباد اور قصور سے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے تیرہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو ممکنہ دہشت گردی کی اطلاعات ملی تھی جس کی متعلقہ اداروں کو بروقت اطلاع کر دی تھی۔ خودکش حملے میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پولیس حکام نے ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے۔ سیکورٹی انتظامات کی وجہ سے خود کش حملہ آور ٹارگٹ تک نہ پہنچ سکا جس پر اس نے رینجرز کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اس دوران پریڈ دیکھ کر واپس آنے والے لوگ بھی زد میں آ گئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ سانحہ واہگہ بارڈر کی تحقیقات کے لیے جلد مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے گی جبکہ وزیرداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تین دن میں رپورٹ مکمل کرے گی۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ واہگہ بارڈر پر حملے کی منصوبہ بندی کراچی میں ہوئی کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر گل امان نے حساس علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔