تنخواہوں کا مطالبہ کرنیوالوے اساتذہ پر پولیس ٹوٹ پڑی 30 گرفتار

Teachers Protest

Teachers Protest

کراچی (جیوڈیسک) تنخواہوں کے حصول اور پولیس تشدد کے خلاف نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کرنے والے خواتین ومرد اساتذہ پر پولیس ایک بار پھر ٹوٹ پڑی، 30 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کے واقعات بھی پیش آئے۔تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں محکمہ تعلیم کراچی میں بھرتی کے 2 سال بعد بھی تنخواہیں نہ ملنے پر بلاول ہاؤس پر مظاہرہ کرنے والے خواتین ومرد اساتذہ پر پولیس تشدد اور واٹر کینن کے استعمال کے خلاف بدھ کے روز کراچی پریس کلب کے باہر سیکڑوں خواتین ومرد اساتذہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومتی بے حسی کی مذمت کی۔

احتجاجی اساتذہ نے جیسے ہی مظاہرہ شروع کیا پولیس کی بھاری نفری نے اساتذہ کی پکڑ دھکڑ شروع کردی اور انہیں اٹھاکر موبائل میں ڈال دیا۔ پولیس نے نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابوبکر ابڑو سمیت 30 اساتذہ کو گرفتار کرکے آرٹلری میدان تھانہ اور پریڈی تھانے میں بند کردیا جبکہ خواتین اساتذہ کو ہراساں بھی کیا گیا۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی سندھ کے سینئر رہنمااور سابق سینئر صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہرالحق نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروانے والے سندھی اساتذہ کی گرفتاری اور تشدد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ مسلسل دو سالوں سے یہ اساتذہ اپنی ڈیوٹیاں ادا کررہے ہیں لیکن بیورو کریسی کی سازش کی وجہ سے انہیں تنخواہوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

احتجاج کرنے والی سندھی بیٹیوں اور اساتذہ پر تشدد اور انہیں گرفتار کر کے کیس داخل کیے جارہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کی آڑ میں چند افسران کے کرتوتوں کی سزا میرٹ پر بھرتی ہونے والے اساتذہ کو دی جا رہی ہے اور حقداروں کی حق تلفی کی جارہی ہے جو انتہائی ظالمانہ اقدام ہے۔ پیر مظہرالحق نے کہا کہ وہ غلط اور جعلی بھرتی کرنے والوں کے خلاف ہیں لیکن جنہوں نے اشتہارات دیکھ کر کاغذات جمع کروائے ،ٹیسٹ اور انٹرویو میں کامیاب ہوئے اور مسلسل دو سالوں سے ان سے گھر شماری، انسداد پولیو مہم اور عام انتخابات کی ڈیوٹیاں بھی لی گئیں ان کو تو تنخواہیں جاری کی جائیں۔

پیر مظہرالحق نے کہا کہ کراچی کے سڑکوں پر آج سندھی بیٹیاں اور بیٹے اپنا حق مانگنے پر پولیس کے وحشیانہ تشدد کا شکار ہو رہے ہیں جس سے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی روح کو بھی تکلیف پہنچائی گئی ہے۔ پیر مظہر الحق نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور کو چیئرمین آصف علی زرداری سے اپیل کی کے وہ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیرتعلیم کو ہدایت دیں کہ مسلسل دو سالوں سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ کو تنخواہیں جاری کی جائیں تاکہ ان کے خاندان فاقوں سے بچ سکیں۔