لاہور (جیوڈیسک) جسٹس سکندر ذوالقرنین سلیم اور جسٹس خالد محمود ملک پر مشتمل ڈویژن بنچ نے حمید اللہ کی اپیل پر سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مجرم کا 2008ء میں واہ کینٹ کی آرڈیننس فیکٹری کی مسجد کے قریب ہونے والے خود کش دھماکے سے کوئی تعلق نہیں اور انسداد دہشتگردی عدالت نے پولیس کی رپورٹ پر انحصار کرتے ہوئے 69 مرتبہ موت کی سزا سنائی۔
فاضل عدالت نے پراسیکیوٹر اور درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد اپیل مسترد کرتے ہوئے حمید اللہ کو 69 مرتبہ سزائے موت دینے کا انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا۔
پولیس نے حمید اللہ کو واہ کینٹ میں خود کش جیکٹ پہنے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا جبکہ حمید اللہ کی گرفتاری سے چند لمحے قبل دوسرے دھماکے میں 69 افراد جاں بحق جبکہ 41 زخمی ہوئے تھے۔