لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی فلمی تاریخ میں کبھی کسی فلمی ہیرو کو اتنی مقبولیت نہیں ملی، جتنی وحید مراد کے حصے میں آئی، نوجوانوں کا آئیڈیل فنکار، جس کا انداز ،لباس اور ہیئر اسٹائل تک کاپی کیا گیا۔ آج وحید مراد کے پرستار ان کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ 1962 میں فلم اولاد سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والے وحید مراد کی ہیرو شپ ان کی ذاتی فلم ہیرا اور پتھر سے شروع ہوئی۔ زیبا کے ساتھ فلم ارمان نے وحید مراد کو بام عروج تک پہنچا دیا۔ دلیپ کمار کے بعد وحید مراد وہ دوسرے ہیرو تھے، جن کا ہیر اسٹائل اور لباس ضرب المثل بنا۔
رومانوی سین اور گیت پکچرز کرنے کا جو انداز وحید مراد نے اپنایا۔وہ آج بھی انہیں منفرد رکھے ہوئے ہے۔ ندیم اور محمد علی جیسے بڑے قد کے آرٹسٹوں کے سامنے وحید مراد کا طوطی 1979 تک بولتا رہا۔ بھر اچانک وحید مراد پر قسمت کی دیوی نامہربان ہوگئی۔ وحید مراد شہرت کے آسمان سے ایسے پھسلے کہ سنبھل نہ پائے۔ وحید مراد بھولی ہوئی کو ئی داستان ہے،نا گزرا ہوا خیال، وحید مراد اپنے پرستاروں کے دلوں پر آج بھی راج کرتے ہیں۔