سویڈن: یہ بات اب مسلمہ حقیقت بن چکی ہے کہ ورزش اور تیز قدموں کی چہل قدمی انسانی دماغ کے لیے بہت فائدہ مند ہوتی ہے۔ لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ صرف دو منٹ کی واک بھی فوری طور پر دماغ اور یادداشت کو بہتر بنا سکتی ہے۔
اگرچہ اس میں صرف 13 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا ہے جن کی عمریں 18 سے 35 برس تھیں لیکن شماریاتی لحاظ سے یہ سروے اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے۔ دوسری جانب ماہرین نے دنیا کے یگر حصوں میں ہونے والی 13 تحقیقات کا باریکی سے جائزہ بھی لیا ہے۔
اس سے پہلے بھی کئی تحقیقات سے ظاہر ہوچکا ہے کہ ورزش کرنے اور دوڑنے سے دماغ میں ایسے پروٹٰین کی پیداوار بڑھ جاتی ہے جسے ’برین ڈرائیوڈ نیوروٹروفِک فیکٹر‘ کہا جاتا ہے۔
یہ پروٹٰین ایک جانب تو یادداشت کو مضبوط بناتا ہے تو دوسری جانب کسی بھی کام پر ہماری توجہ اور ارتکاز میں اضافہ کرتا ہے۔ لیکن اب ماہرین کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے صرف دو منٹ سائیکل چلانے، دوڑنے یا تیز قدموں سے چہل قدمی کرنے کے عمل کو دماغ کے لیے مفید قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں سویڈن کی دو جامعات، جونکوپنگ اور لنکوپنگ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک جانب تو درجن بھر افراد پر تحقیق کی ہے لیکن ساتھ ہی لگ بھگ 13 عالمی مطالعات کا جائزہ بھی لیا ہے۔
جب شرکا کو چند منٹوں تک دوڑایا گیا یا سائیکل چلانے کو کہا تو اس کے ایک گھنٹے کے اندر 15 بے ربط الفاظ کا ٹیسٹ لیا گیا۔ اس ٹیسٹ میں ان افراد کی کارکردگی بہتررہی جو دو منٹ تک دوڑے تھے یا پھر سائیکل وغیرہ چلائی تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہےکہ معمولی وقت کی جسمانی ورزش بھی ایک گھنٹے کے اندر اندر اپنے مثبت اثرات ظاہر کرتی ہے۔
اس تحقیق کے بعد جامعات کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اگر آپ مصروف ہیں تو دن میں کئی بار ایئروبک ورزش، یا جسمانی ورزش کی جاسکتی ہے جبکہ مختصر وقت کے لیے چہل قدمی کرتے ہوئے دماغی صلاحیت کو بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔