ڈبلیو ایف پی کا بے گھر افراد کی امداد جاری رکھنے کا عزم

Homeless

Homeless

اسلام آباد (جیوڈیسک) اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوارک (ڈبلو ایف پی) نے کہا کہ وہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے باعث نقلِ مکانی کرنے والے خاندان جو بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان، ٹانگ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں مقیم ہیں، انہیں غذائی اشیاء کی فراہمی جاری رکھے گا۔

پاکستان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی ڈائریکٹر لولا کاسترو نے ایک بیان میں کہا کہ ہم وفاقی اور صوبائی انتظامیہ اور سول سوسائٹی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ہماری اولین ترجیح متاثرین کو کم سے کم عرصے میں غدائی اشیاء فراہم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا آنے والے آئی ڈی پیز کے لیے اقوامِ متحدہ کی شراکت سے اضافی 25 ٹن گندم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس شراکت کے تحت ڈبلو ایف پی ستمبر سے قبل متاثرین میں امداد کی فراہمی جاری رکھے گا۔ ڈبلو ایف پی کی جانب سے فراہم کی جانے والی اس امداد میں آٹا، گنڈم، دالیں، سبزیاں، تیل، اور نمک کے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے توانائی پیدا کرنے والے بسکٹس شامل ہیں۔

یہ تمام اشیاء بنوں اور لکی مروت میں قائم کیمپوں تک پہنچائی جارہی ہے جہاں سے اس کو متاثرین میں تقسیم کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ ڈی آئی خان اور ٹانک کے مقامات پر بھی اسی طرح کے کمیپس قائم کرنے کے لیے منصوبہ بندی جاری ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق تقریبا 36 ہزار خاندانوں کی اب تک رجسٹریشن ہوچکی ہے، جو شمالی وزیرستان ایجنسی میں پاک فوج کے آپریشن ضربِ عضب کے شروع ہونے کے بعد اپنی علاقوں سے نقلِ مکانی کرکے یہاں آئے ہیں۔