جنوبی وزیرستان (جیوڈیسک) پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان ایجنسی کے قریب نامعلوم افراد نے سیبوں سے لدے چار ٹرکوں کو آگ لگا دی اور متعدد افراد کو اغوا کر لیا ہے۔ یہ واقعہ جمعے کی صبح وانا بازار سے 15 کلو میٹر دور گومل زام روڈ پر پیش آیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرک وانا سے سیب لے کر ڈیرہ اسماعیل خان کی جانب جا رہے تھے کہ سپین تنگی ڈیم کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے ٹرکوں کو روک کر آگ لگا دی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ان ٹرکوں کے ڈرائیوروں اور کلینرز کو مسلح افراد اغوا کر کے نامعلوم مقام کی جانب لے گئے ہیں۔
ایسی اطلاعات ہیں کہ اس کارروائی میں مقامی شدت پسند ملوث ہو سکتے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مسلح افراد کی تلاش شروع کر دی ہے۔
جنوبی وزیرستان میں سال 2009 میں شروع کیے گئے فوجی آپریشن راہ نجات کے بعد اب بیشتر علاقوں کو شدت پسندوں سے صاف قرار دیا گیا ہے جس وجہ سے چند روز پہلے جنوبی وزیرستان کے متاثرین کی وطن واپسی کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
اس علاقے میں اغوا کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے 2012 میں گومل زام ڈیم پر کام کرنے والے انجینیئرز اور دیگر عملے کو بھی اغوا کیا گیا تھا۔
ان مغوی اہلکاروں میں سے ایک کو قتل کرنے کے بعد دیگر کو رہا کر دیا گیا تھا۔ اسی طرح رواں سال مارچ میں فاٹا ڈیولپمینٹ اتھارٹی کے افسران اور دیگر عہدیداروں کو بھی اغوا کیا گیا تھا جنھیں دو ماہ بعد رہا کر دیا گیا تھا۔
جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں سیبوں کے گھنے باغات ہیں لیکن شدت پسندی کی وجہ سے اس علاقے میں ان باغات کے مالکان کو شدید نقصانات اٹھانا پڑا ہے۔