وزیرآباد کی خبریں 03/03/2015

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر)واپڈا کی مجوزہ نجکاری کے فیصلہ کو عوام نے بھی مسترد کردیا۔موجودہ حکومت منافع بخش قومی ادارہ واپڈا کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس پر ان دنوں ملک بھر کے واپڈا ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔ملک بھر کی طرح وزیرآباد گیپکو ڈویژن کے دفاتروں میں بھی گزشتہ دنوں سے کام چھوڑ ہڑتال کا سلسلہ چل رہا ہے جس سے دفاتروں میں آنے والے صارفین کو اکثر اوقات واپس جانا پڑتا ہے۔ واپڈا دفاتر میں کام کی غرض سے آنے والے شہریوں کو جب صورتحال کا علم ہوتا ہے تو وہ حکمرانوں کو کوسنا شروع کردیتے ہیں۔ ذاتی کاموں کی غرض سے دفاتر آنے والے شہریوں چوہدری راحت عزیزچیمہ، محمد نواز مغل، محمد عباس نعیم ، محمد یونس بھٹو اور دیگر نے مجوزہ نجکاری کے فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ملکی اداروں کے وقار کو دائو پر نہ لگائیں ، انہوں نے کہا کہ پی ٹی سی ایل جیسے اداروں کی نجکاری کے بعد عوام دیکھ چکی ہیں کہ لوگوں کے مسائل میں کمی نہیں ہوئی جبکہ ریلوے اور دیگر محکمہ حکمران طبقہ کی لوٹ مار ہی وجہ سے خساروں سے دوچار چلے آرہے ہیں اور اب واپڈا کو جو کہ ایک منافع بخش ادارہ ہے کی نجکاری کے چکر میں حکمران اپنے عزیز واقارب کو نوازنا چاہتے ہیں ، اس سے اداروں کی خود مختاری پر ضرب لگے گی بجلی مہنگی ہونے اور سہولتوں کے فقدان کے باعث عوامی مسائل میں اضافہ ہوجائے گا،عوام کو واپڈا کی نجکاری کا فیصلہ کسی صورت منظور نہیں۔شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے مکہ وہ نجکاری کے فیصلہ کو واپس لیکر واپڈا کی بہتری کیلئے بہتر سرکاری پالیسیاں سامنے لائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) باب وزیرآباد اور جی ٹی روڈ کی تعمیر پر کروڑوں روپے خرچ ہوگئے، نکاسی آب کا مسئلہ حل نہ ہوسکا۔ مولانا ظفر علی خاں بائی پاس چوک میں باب وزیرآباد کے قریب معمولی بارش کے بعد کئی فٹ پانی کھڑا ہوجاتا ہے جس سے سڑک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ بارش کے بعد پانی کھڑا ہونے سے روڈ پر آنے والی گاڑیوں کے مالکان کے علاوہ مقامی انتظامیہ کو بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے انتظامی اہلکار پانی سڑک سے ہٹانے کیلئے سکر مشین کے ہمراہ آتے اور کئی گھنٹے محنت کے بعد پانی نکالتے ہیں۔ شہریوں نے اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد سے مطالبہ کیا ہے کہ متذکرہ مقام پر نکاسی آب کے نظام کو خودکار طریقہ پر منتقل کیا جائے تا کہ بارش کے بعد پانی سڑک پرکھڑا نہ ہوسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) زمینداروں، کالونی مالکان اور دیگر بااثر افراد نے دھونکل راجباہ کو مکمل طور پر تباہ کرکے رکھ دیا۔ محکمہ انہار کے عملہ کی غفلت کسی بھی ذمہ دار کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ آسکی۔ تفصیلات کے مطابق دھونکل راجباہ جس سے دھونکل کے علاوہ ویروکی، بھروکی، وڈالہ چیمہ اور دیگر دیہاتوں کی سینکڑوں ایکڑ اراضی سیراب کی جاتی ہے محکمہ انہار کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے پانی چوری کیاجاتا ہے جگہ جگہ راجباہ کے پشتوں کو کمزور کردیا گیا ہے جبکہ مویشیوں کو نہلوانے کے عوض منتھلیاں مقرر ہیں۔ زمینداروں اور بااثر افراد نے اپنی ذاتی ضروریات کے پیش نظر پشتوں کو کاٹ دیا ہے جبکہ متعدد مقامات پر کالونی مالکان نے گندے پانی کی نکاسی کیلئے اپنا مناسب بندوبست کرنے کی بجائے دھونکل راجباہ کو ہی جوہڑ میں تبدیل کررکھا ہے جو نہری قوانین کی خلاف ورزی کے زمرہ میں آتا ہے ۔ عوامی،سماجی حلقوں نے کرپٹ عناصر کیخلاف فوری کاروائی اور راجباہ کی صورتحال بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Worse Drainage System

Worse Drainage System