کراچی (جیوڈیسک) وقار یونس نے شاہد آفریدی سے اختلافات کی تلخ یادیں فراموش کر دیں، وہ ماضی پر بات کرنے کے بجائے پاکستانی ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن کرنے پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔ ممبئی سے بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایک مضبوط ٹیم کی تشکیل میری اولین ترجیح ہے، ٹیم میں شامل تمام پلیئرز میرے لئے نئے نہیں، میں انھیں اچھی طرح جانتا ہوں، ان کے ساتھ پہلے بھی کام کر چکا اور مجھے یقین ہے کہ کھلاڑیوں، بورڈ اور میڈیا کے تعاون سے ٹیم کی خامیاں دور کر کے اسے مضبوط بنا دوں گا۔
کوچنگ کے گذشتہ دور میں وقار یونس کے شاہد آفریدی سے اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے، اب وہ ماضی پر بات کرنے کے بجائے حال اور مستقبل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں بخوبی جانتا ہوں کہ کوچنگ کیسے کی جاتی ہے۔ پاکستانی ٹیم کے ساتھ کوچ اور بولنگ کوچ کے علاوہ میں آئی پی ایل اور سری لنکن لیگ میں بھی یہ ذمہ داری انجام دے چکا ہوں، مجھے یقین ہے کہ میرا تجربہ پوری طرح میدان میں نظر آئے گا۔وقاریونس کو اس بات کا بھی بخوبی اندازہ ہے کہ ورلڈ کپ اب زیادہ دور نہیں اور قوم کرکٹ اور خاص کر عالمی ایونٹس کے موقع پر بڑی جذباتی ہو جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ قوم کرکٹ کے سلسلے میں جذباتی ہے، ہر کوئی پاکستانی ٹیم سے یہی توقع رکھتا ہے کہ وہ ہر میچ جیتے، میری کوشش تو یہی ہوگی لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ بات بھی درست ہے کہ ورلڈ کپ میں سال سے بھی کم وقت رہ گیا۔