نیوزی لینڈ (اصل میڈیا ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے بعد اپنی فیملی سے ملنے کی غرض سے وطن واپس آجائیں گے۔
وقار یونس نے پہلے ٹیسٹ کے بعد پاکستان میں فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے چھٹی لے لی ہے، وہ پہلے ٹیسٹ کے بعد لاہور آئیں گے جہاں فیملی کے ساتھ وقت گزاریں گے۔
وقار یونس انگلینڈ کے خلاف سیریز کے بعد سڈنی گئے لیکن 14 روزہ قرنطینہ کے لیے ہوٹل میں تھے کہ والد کی طبیعت خراب ہو گئی اس لیے فیملی کو ملے بغیر واپس آنا پڑا اور اسی دوران والد کا انتقال ہو گیا، اب اگر آسٹریلیا جاتے تو پھر 14 روزہ سخت قرنطینہ سے گزرنا پڑتا، ایسے میں وقار یونس نے چھٹی لے کر پاکستان میں فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کا فیصلہ کیا۔
وقار یونس کی فیملی رواں ہفتے پاکستان پہنچ جائے گی جنہیں 17 جنوری کو واپس آسٹریلیا روانہ ہونا ہے۔ بولنگ کوچ نے ٹیم مینجمنٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ لاہور میں اپنی فیملی کے ساتھ کچھ وقت گزارنا چاہتے ہیں۔
وقار یونس 26 جنوری سے جنوبی افریقا کے خلاف شروع ہونے والی سیریز سے قبل ایک بار پھر قومی اسکواڈ کو جوائن کرلیں گے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے مینیجر منصور رانا کا کہنا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے فوری بعد ہمیں جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز کھیلنی ہے جو 14 فروری تک جاری رہے گی تاہم دوسری طرف وقار یونس جون کے بعد سے اب تک اپنی فیملی کو نہیں ملے لہٰذا ہم نے ان کی جلد وطن واپسی سے متعلق درخواست منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ کچھ وقت اپنے بچوں اور اہلیہ کے ساتھ گزار سکیں۔
منصور رانا نے کہا کہ اگر وقار یونس پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ سے وطن واپس پہنچتے ہیں توپھر انہیں اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے محض ایک ہفتہ ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کے لیے فیملیز پہلے آتی ہیں اور ماضی میں بھی ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں کہ جس میں ہم نے ورک لائف بیلنس کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھیوں کو رخصت دی ہو۔