کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) وقار یونس پر کیویز کے حوصلے بلند کرنے کا الزام عائد ہو گیا، سابق کپتان انضمام الحق کے مطابق بابر اعظم کی انجری پر بیان سے بولنگ کوچ نے اپنی ٹیم کا مورال ڈاؤن ہونے کا تاثر دیا، مینجمنٹ کو کپتان کی عدم دستیابی پر تشویش ظاہر نہیں کرنا چاہیے تھی، بابر کے پہلا ٹیسٹ کھیلنے کا بھی امکان کم دکھائی دے رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق پاکستانی کپتان انضمام الحق نے بولنگ کوچ وقار یونس کو بابر اعظم کی انجری کے حوالے سے بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، بابر اعظم کوئنز ٹاؤن میں پریکٹس کے دوران انگوٹھا فریکچر کروا بیٹھے تھے، جس کی وجہ سے وہ کم سے کم 12 دن تک پریکٹس بھی نہیں کرپائیں گے۔
اس طرح کپتان18، 20 اور 22 دسمبر کو شیڈول 3 ٹی 20 میچز کی سیریز سے باہر ہوگئے ہیں، وقار یونس نے میڈیا سے بات چیت میں بابر کی انجری کو بہت بڑا دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دیگرٹیمیں بابر سے ڈرتی ہیں،اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وہ دنیا کے بہترین پلیئرز میں سے ایک ہیں، یہ بدقسمتی ہے کہ وہ غلط موقع پر انجرڈ ہوئے۔ ان کے اس بیان پر انضمام الحق نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہاکہ ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے کھلے عام بابرکے غلط وقت پر انجرڈ ہونے کے اعتراف پر مجھے حیرت ہوئی، ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ ہمارے اہم کھلاڑی ہیں لیکن میں نہیں سمجھتا مینجمنٹ کو تشویش کے بارے میں کہنا چاہیے، اس سے حریف سائیڈ کو یہ پیغام جائے گا کہ ہمارا مورال ڈاؤن ہوچکا، جب آپ اس طرح کی کوئی بات کریں تو اس کا براہ راست فائدہ اپوزیشن کو ہوتا ہے۔
مجھے یہ بیان بالکل پسند نہیں آیا۔ انضمام نے مزید کہاکہ ڈاکٹرز نے بابر کو 12 روز آرام کا مشورہ دیا، اس طرح وہ 25 دسمبر تک پریکٹس کرنے کے قابل بھی نہیں ہوں گے، پہلا ٹیسٹ 26 تاریخ کو شروع ہوگا، کپتان صرف 2 دن ہی پریکٹس کرسکیں گے، اس طرح انھیں بغیر بیٹ تھامے پورا مہینہ ہوچکا ہوگا، انھیں فارم میں واپسی کیلیے کم سے کم 6 سے 7 دن لگیں گے، اسی لیے شاید پہلا ٹیسٹ بھی نہیں کھیل پائیں گے، میرے خیال میں ٹیم مینجمنٹ نے صرف اس لیے 12 روز کی بات کہی کہ لوگ یہ نہ سمجھیں بابر ٹیسٹ سے بھی باہر ہوگئے ہیں۔