لاہور (جیوڈیسک) وہی قومیں دنیا میں اپنا وجود برقرار رکھتی اور زندہ رہتی ہیں جو اپنا مضبوط دفاع رکھتی ہیں، پاکستانی قوم نے بھی6 ستمبر 1965 کی شب غیرعلانیہ جنگ کا مقابلہ کر کے ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔6 ستمبر 1965 کی شب ہمسایہ ملک نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا لیکن سرحدوں کے محافظ جاگ رہے تھے۔
لاہورکے جم خانہ میں چائے پینے کے دشمن کے خواب چکنا چور کر دیے، قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہو گئی، خوراک اور دیگر سامان کے ہی ڈھیر نہیں لگائے، نوجوانوں کی ٹولیاں دشمن سے دو دو ہاتھ کرنے گھروں سے نکل آئیں، آرمی چیف کے اس پیغام پر کہ ہر فرد ایک پیسہ دے وہ ایک ٹینک دینگے۔
قوم نے بڑھ چڑھ کر چندہ پیش کر دیا ۔ کھیم کرن اورچونڈہ میں شکست کے بعد دشمن نے سرگودھا پر فضائی حملہ کیا تو شاہینوں نے پلک جھپکتے چار جہاز تباہ کر کے دشمن فضائیہ کی کمر توڑ دی۔ جنگ ستمبر میں بی آر بی نہر پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ثابت ہوئی۔
پاکستان امن پسند ملک ہے لیکن جب بھی جنگ مسلط کی گئی پاک افواج نے پیشہ ورانہ مہارتوں، جرات و بہادری اور قربانیوں کی نئی نئی داستانیں رقم کر دیں۔