وارسا (جیوڈیسک) سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا ہے کہ پولینڈ کے دارالحکومت ‘وارسا’ میں ہونے والی مشرق وسطیٰ امن کانفرنس میں خطے میں ایرانی مداخلت کی روک تھام اور ایران کی علاقائی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کوششیں کرنے سے اتفاق کیا گیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ ‘وارسا’ کانفرنس کے شرکاء نے اس بات سے اتفاق کیا کہ خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے جتنے بھی چیلنجز درپیش ہیں ان کا مرکز ایران ہے۔ ایران کو ہر صورت میں خطے کو تباہی سے دوچار کرنے سے روکنا ہو گا۔
ایک دوسری ٹویٹ میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ قضیہ فلسطین کے حوالے سے سعودی موقف بارے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب کا فلسطینیوں کے منصفانہ حقوق کے حصول کے حوالے سے موقف واضح ہے۔ ان کا ملک عرب امن فارمولے کی روشنی میں مسئلہ فلسطین کے حل کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وارسا کانفرنس میں بھی مسئلہ فلسطین پر بات چیت کی گئی۔ سعودی عرب فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق بہ شمول حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں مشرق وسطیٰ امن کانفرنس میں بدھ اور جمعرات کو منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس میں امریکا اور سعودی عرب سمیت 60 ممالک نے شرکت کی۔