واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان صورت حال کو المناک قرار دیتے ہوئے صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
افغانستان میں طالبان کی کامیابیوں اور افغان فورسز کی شکست پر امریکی صدر جوبائیڈن شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کی موجود صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے جوبائیڈن کو آڑے ہاتھوں لیا اور ان سے پوچھا کہ کیا آپ کو میری یاد آئی؟
ری پبلکن سینیٹرمچ مک کونل نے امریکی صدر جوبائیڈن کو قصووار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بائیڈن نے افغانستان میں ایسی تباہی کی اجازت دی جسے روکا جا سکتا تھا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ افغان زندگیاں ضائع ہوئیں تو وہ بھی جوبائیڈن کے ورثے میں گنی جائیں گی۔
دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن کا مؤقف ہے کہ امریکا القاعدہ کو شکست دے کر اپنا ہدف کئی سال پہلے پورا کر چکا اور اس نے 3 لاکھ افغان فوجیوں کو تربیت دے کر ضرورت سے زیادہ کام کیا ہے۔
صدر جو بائیڈن کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر انہیں کوئی پچھتاوا نہیں ہے، یہ فیصلہ بالکل درست ہے۔