واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ روس اور ایران کو اس بات کا فیصلہ کرنا ہو گا کہ آیا وہ صدر بشار الاسد کو بچانا چاہتے ہیں یا قانونی جواز رکھنے والی حکومت کے قیام سے شامی ریاست کو بچانا چاہتے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق اوباما نے یہ بات کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ یہ بات ناقابل تصور ہے کہ صدر اسد کے اقتدار میں ہوتے ہوئے شام میں جاری خانہ جنگی رک جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسد اب قانونی جواز حاصل نہیں کر سکتے، حالیہ سفارتی کوششوں کا مقصد ایسے حالات پیدا کرنا ہے جس سے سیاسی تبدیلی کی راہ ہموار ہو سکے، شام میں تمام فریقین مجوزہ جنگی بندی کی پابندی نہیں کریں گے مگر اس سے کم عرصے کے لیے سکون حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اوباما نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب یہ امید کی جا رہی ہے کہ روس صدر اسد کے بغیر شام کے مستقبل پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان کا ملک عراق اور شام میں داعش کے خلاف عالمی مہم کا مضبوط رکن رہے گا مگر انہوں نے اس اتحاد سے کینیڈا کے جنگی طیارے واپس بلانے کے عزم کا اعادہ کیا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف کوششوں میں اپنے حصے سے زیادہ کام کرتا رہے گا۔