لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) سابق قومی کپتان اور وسیم اکرم آسٹریلیا کیخلاف برسبین ٹیسٹ میں قومی پیسرز کی بے بسی پر ان سے شدید خفا ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اگر پی سی بی میں ہوتے تو کبھی محمد عامر کو سینٹرل کنٹریکٹ نہ دیا جاتا۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستانی پیس اٹیک کے غیر موثر ہونے کی اصل وجہ یہی ہے کہ دو صف اول کے بالرز محمد عامر اور وہاب ریاض نے اچانک طویل فارمیٹ کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا حالانکہ انہیں علم تھا کہ پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر جانے والی ہے۔
وسیم اکرم کے مطابق انہیں وہاب ریاض کی جانب سے زیادہ مایوسی نہیں ہوئی کیونکہ وہ 35 سال کے ہو چکے ہیں لیکن محمد عامر نے 27 برس کی عمر میں ٹیسٹ میچز چھوڑ کر بہتر فیصلہ نہیں کیا جن پر پی سی بی نے ہی نہیں بلکہ پورے ملک نے پانچ سال تک سرمایہ کاری کی تھی۔
سابق پیسر کا کہنا تھا کہ انہیں پی سی بی میں معاملات سنبھالنے کا اختیار ہوتا تو محمد عامر کو کبھی سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیتے کیونکہ ان کے ساتھ وہاب ریاض نے بھی ملک پر پیسے کو ترجیح دی اور سخت سیریز دیکھنے کے باوجود آسان راستہ چن لیا۔ان کا کہنا تھا کہ مالی فوائد ہر کوئی دیکھتا ہے مگر کبھی ملک کو بھی اولیت دی جانی چاہیے۔