کراچی (جیوڈیسک) سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے بائیکاٹ کی مخالفت کردی، ان کا کہنا ہے کہ پاک بھارت سیریز کو ’رائی کا پہاڑ‘ نہ بنایا جائے، ایونٹ میں عدم شرکت سے اپنا ہی نقصان ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے دور کے عظیم آل راؤنڈر وسیم اکرم نے کراچی میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ سب پاک بھارت تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، چاہے موسیقی، فلم یا پھر کرکٹ ہو دونوں ہی قومیں اس حوالے سے کافی پُرجوش ہیں، سیاسی اور سفارتی سطح پر بات چیت میں انھیں بھی زیر بحث لانا چاہیے لیکن اگر پاک بھارت کرکٹ سیریز کا انعقاد ممکن نہ ہو تو اسے رائی کا پہاڑ نہ بنایا جائے، میچز نہیں ہوتے تو نہ ہوں۔
کچھ لوگ سیریز کے عدم انعقاد پر آئندہ برس بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں پاکستانی ٹیم نہ بھیجنے کی باتیں کررہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ مناسب نہیں ہوگا، یہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے، اس کا بھارتی کرکٹ بورڈ سے کوئی تعلق نہیں، احتجاج کرنے کے اور بھی کئی طریقے ہیں۔
اگر پاکستان نے میگا ایونٹ میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا تو اسے ہی نقصان ہوگا۔ ایک سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں شاہد آفریدی کو ہی قومی ٹیم کا کپتان رہنا چاہیے لیکن پرفارمنس میں مستقل مزاجی بھی ضروری ہے، اب زیادہ وقت نہیں بچا،ابھی سے15رکنی اسکواڈ تشکیل دے کر اسے تیاری کا موقع فراہم کیا جائے، جو بھی تبدیلی لانی ہو وہ ان 15 کھلاڑیوں میں سے ہی لانا مناسب رہے گا۔