کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں واٹر بورڈ کے ملازمین پر تشدد کا معاملہ اٹھایا گیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ واٹر بورڈ ملازمین پرتشددکرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی خواہ تعلق کسی بھی جماعت سے ہو۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے نادر مگسی نے کہا کہ واٹر بورڈ میں کام کرنے والے سندھی اور بلوچ ملازمین کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایم کیو ایم کی سینئر قیادت مسئلہ کو سنجیدگی سے لے۔ اجلاس کے دوران صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نےکہاکہ واٹر بورڈ ملازمین پر تشدد کرنے والوں میں جو لوگ ملوث ہونگے چاہے وہ کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
بعض عناصر کی شناخت کر لی گئی ہے، تشدد کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ شرجیل میمن نے بعض افراد کے نام دیے تھے، ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ جولوگ ملوث ہونگے ان کےخلاف کارروائی ہوگی۔
کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو اس کے ازالے کے لیے اقدامات کریں گے۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ فنکشل کی نصرت سحر عباسی نے واٹر بورڈ ملازمین پرتشدد کےخلاف قرارداد جمع کرائی۔
اجلاس کے دوران جاوید ناگوری کا کہنا تھا کہ لیاری کے حالات خراب کرنے میں ایک ایم این اے برابر کا شریک ہے۔ ملوث ایم این اے کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔