قصور (محمد عمران سلفی سے) قصور میں چمڑا تیار کرنے والی ٹینریز کا زہریلہ پانی صاف کرنے والا ایشاء کا سب سے بڑا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ مقامی انتظامیہ کی غفلت کے باعث بند زہریلہ پانی دریائے ستلج میں ڈال دیا گیا ہزاروں ایکڑ اراضی اور انسانی زندگیاں متاثرہ ہو نے کا خدشہ سابقہ اے سی قصور نے انکوئری کے بعد کروڑ روپے کی کرپشن بے نقاب کرنے پروجیکٹ مینجر کے خلاف کاروائی کی جس پر اُسے تبدیل کروا کے کرپشن مافیا کو فنڈز لوٹنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی تفصیلات کے مطابق قصور میں چمڑا تیار کرنے والی ٹینریز کا آلودہ پانی صاف کرنے کیلئے ایک ارب روپے سے زائد کی لاگت سے ایشاء کا سب سے بڑا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کیا گیا جو آفسران کی لوٹ مار کے باعث چند سال بعد ہی بند کر دیا گیا مگر ٹینریز مالکان سے بند بھاری بل وصول کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔
پروجیکٹ مینجر سمیت دیگر آفسران پلانٹ بند ہونے کے باوجود بھی بھاری تنخوائیں اور دیگر سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں جبکہ ٹینر یز کا زہریلہ پانی بغیر صاف کئے دریائے ستلج میں ڈال دیا گیا ہے جس سے دریائے ستلج کے قریبی علاقوں کی نہ صرف اراضی بنجر ہو رہی ہے بلکہ انسانی صحت بھی متاثرہونے کا خدشہ ہے گزشتہ روز ڈی سی او قصور عدنان ارشد اولکھ نے بھی صحافیوں ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی عرصہ سے پلانٹ بند ہو چکا ہے یاد رہے کہ ڈی سی او قصورباقائدہ مزکورہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے چیئرمین بھی ہیںشہر کی سماجی ،فلاحی تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق اے سی شارخ خاں نیازی کی تحریر کردہ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں کرپشن میں ملوث آفسران کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے پلانٹ کو بند کرنے کا فوری نوٹس لیا جائے۔