کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملیر کھو کھرآپا اور اسکے مضافات میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ایک سازش کے تحت علاقوں میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے پانی اور بجلی کے بحران پر علاقہ مکین سراپا احتجاج بن گئے عوامی احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بندھانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر عبدالمالک بندھانی نے کہاکہ ملیر کھو کھرآپار ،چمن کالونی ،کے ایریا اور گرد نواح میں ایک سازش کے تحت پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے واٹر بورڈ کے علاقائی XENاور دیگر افسران اس گھنائونی سازش میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ میمن گوٹھ میں قائم ہائیڈرینٹ سے ٹینکر مافیا فیضیاب ہو رہا ہے مگر افسوس عوام کو اذیت ناک عذاب میں مبتلا کرکے رکھ دیا گیا۔
پانی کی عدم فراہمی کی عوامی شکایات پر واٹر کے افسران و ذمہ دران سپلائی موٹر کی خرابی کبھی لوڈ شیڈنگ کا بہانا کرکے عوام کو ٹال رہے ہیں وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات کا شہر میں پانی کے بحران پر عوام تک مفت پانی کے ٹینکرز کی فراہمی کے دعوے صرف دعوے ہی رہ گئے اور اس دعوے سے ٹینکرز مافیا کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔
عبدالمالک بندھانی نے علاقے کے رکن قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی سے بھی اپیل کی ہے کہ خدارا ملیر کھو کھرآپار کے عوام کو قلت آب کے عذاب سے نجات دلا ئیں پچھلے ایک ماہ سے ان علاقوں میں پانی کی فراہمی بند ہے عبدالمالک بندھانی نے کہاکہ ماہ رمضان کی آمد آمد ہے اور پانی جیسی بنیادی ضروریات عوام کو میسر نہیں انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ سے اپیل کی ہے کہ ملیر کھو کھرآپار میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کا نوٹس لیتے ہوئے علاقوں میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔