اسلام آباد (جیوڈیسک) شدید موسمیاتی حالات کے نتیجے میں پانی کے بحران کے خدشات کے ساتھ انڈس ریورسسٹم اتھارٹی(ارسا) نے حکومت سے تمام ترقیاتی پروگرامز (پی ایس ڈی پی) 5 سال کے لیے منجمد کرنے اور جنگی بنیادوں پربڑے آبی ذخائرکی تعمیرکے لیے ان فنڈزکا استعمال قومی ترجیح قراردینے کا مطالبہ کیاہے۔
چاروں صوبوں کے آب پاشی اور انجینئرنگ ماہرین پر مشتمل ارسانے اہم آبی ذخائر کا نام تو نہیں لیا مگر یہ ضرورکہاہے کہ کم ازکم 22 ملین ایکڑفٹ (ایم اے ایف) ذخیرے کی صلاحیت جلداز جلد حاصل کی جانی چاہیے۔ ارسا کے چیئرمین رقیب خان نے سیکریٹری پانی و بجلی کے نام لکھے مراسلے میں کہاکہ پی ایس ڈی پی کو 5 سال کے لیے منجمد کردیا جانا چاہیے اور فنڈز کا رخ میگا ذخائر کی تعمیر کے لیے ترجیحی بنیاد پرموڑ دیا جانا چاہیے۔
ارسانے کہاکہ 30 ایم اے ایف سے زیادہ پانی سمندر میں جا رہاہے حالانکہ ماحولیاتی وجوہ کے لیے کوٹری ڈائون اسٹریم میں 8 سے 10 ایم اے ایف پانی کی ہی ضرورت ہے۔ ادارے نے کہاکہ مختلف آبی منصوبوں پر اتفاق کی بحث درحقیقت غیر سنجیدگی کو چھپانے کی کوشش ہے۔