کراچی (جیوڈیسک) ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے اہم پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی بندش سے شہر میں پانی کا بحران شدید ہوگیا ہے، شہریوں کو 2 دن کے دوران 105 ملین گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا۔
منگل کو دھابیجی پمپنگ ہاؤس کی بجلی شام پونے 6 بجے بند ہوئی جو رات سوا ایک بجے بحالی ہوئی، بجلی کی بندش سے K-2 اور K-3 سے پانی کی فراہمی بند رہی، رات ڈیڑھ بجے دھابیجی پمپنگ ہاؤس سے پانی کی فراہمی شروع ہوسکی اس دوران 77 ملین گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا، بدھ کو دوپہر سوا 2 بجے گھارو پمپنگ ہاؤس کی بجلی بند ہوئی اور مرمتی کام کے بعد 4 بجے بجلی بحال ہوئی جس سے 5 ملین گیلن پانی کی کمی رہی۔
بدھ کو دوپہر پونے 3 بجے دھابیجی پمپنگ ہاؤس میں گرڈ اسٹیشن کا ٹرانسفارمر ون بند ہونے سے پانی کی فراہمی دوسری بار بند ہوئی جس کے باعث 22 میں سے 12 پمپوں سے پانی کی فراہمی معطل ہوگئی، بجلی کی بار بار بندش سے شہر کو پانی کی فراہمی ممکن نہیں ہوسکی اور کراچی کو 2 دن میں 105 ملین گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا۔
واٹربورڈ کی تنصیبات پر بجلی کی بندش اور لوڈشیڈنگ نے معمول کی صورت اختیار کرلی ہے اس صورتحال سے شہر میں پانی کی شدید قلت اور بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے منگل اور بدھ کو بجلی بندش سے شہر کے تمام علاقوں کو پانی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے، واٹر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر قطب الدین شیخ نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ پانی احتیاط سے استعمال کریں واٹربورڈ فراہمی آب کے نظام کو رواں رکھنے کیلیے اقدامات کررہا ہے۔