کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر سندھ کونسل و صدر پی ایس 123 ضلع کورنگی اعظم خان درانی نے کراچی میں پانی کے موجودہ بحران پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت کے خلاف گہری سازش قرار دیاانہوں نے کہا کہ پانی کا موجودہ بحران پیدا کرنے کے ذمہ دار دو ادارے Kالیکٹرک اور واٹر بورڈ اور ان اداروں کے اعلیٰ اور بالا افسران کے غیر ذمہ دارانہ رویے ہیں۔
اعظم خان درانی نے کہا کہ پانی کے بحران کی اصل وجہ Kالیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کا ہونا ہے۔ اعظم خان درانی نے کہا کہ واٹر بورڈ اور Kالیکٹرک سے لاکھوں روپے تنخواہیں و دیگر مراعات لینے والے افسران اگر کراچی سے پانی کا بحران ختم کرنے میں سنجیدہ ہیں تو پھر انہیں اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر سوچنا ہوگا اور اپنے سیاسی آقائوں کے حکومت سندھ کی ساکھ خراب کرنے کے ایجنڈے کو بالائے طاق رکھ کر سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔
اعظم خان درانی نے Kالیکٹرک اور واٹر بورڈ دونوں اداروں کے درمیان باہمی رابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہو یہ رہا ہے کہ جس وقت واٹر بورڈ پمپنگ اسٹیشنوں پر پانی کی سپلائی کرتا ہے عین اس وقت ان پمپنگ اسٹیشنوں پرK الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہوتی ہے ۔ اعظم خان درانی نے کہا کہ اگر دونوں اداروں کے افسران باہمی رابطے کے بعد پانی کی سپلائی اور لوڈشیڈنگ کے دورانیے کو مد نظر رکھ کر شیڈول مرتب کریں تو کراچی میں پانی کا 50 فیصد مسئلہ فوری حل کیا جا سکتا ہے۔
اعظم خان درانی نے کراچی میں پانی کے مسئلہ پر بگڑتی ہوئی انتہائی خراب صورتحال پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی کے واٹر پمپنگ اسٹیشنوں کی عمارتوں کو فوری طور پر لوڈ شیڈنگ فری قرار دیا جائے۔ تاکہ کراچی کے عوام کو پانی کے موجودہ بحران سے نجات دلائی جا سکے۔