لاہور : آبی امور کے ماہرین نے کہا ہے کہ پانی اور بجلی کا بحران کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے ہی حل ہو سکتا ہے۔حکومت کالا باغ ڈیم پر ریفرنڈم کروائے اور پاکستانی قوم 2018کے الیکشن میں کالا باغ ڈیم بنانے کا اعلان کرنے والے کو ووٹ دے۔بھارت پاکستان سے جنگ نہیں جیت سکتا۔
اس لئے اس نے آبی دہشت گردی مسلط کر رکھی ہے۔چین اور انڈیا نے پچاس سالوں میں ہزاروں ڈیم بنائے لیکن پاکستان پانی کے سٹوریج کے لئے کچھ نہ کر سکا۔ہنگامی بنیادوں پر ڈیموں کی تعمیر کی جائے۔
ان خیالا ت کا اظہار خیبرپختونخوا کے سابق نگران وزیراعلیٰ اور واپڈا کے سابق چیئرمین شمس الملک،آبی امور کے ماہر انجینئر محمد اقبال چیمہ نے مقامی ہوٹل میں سینئر صحافیوں و کالم نگاروں سے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔شمس الملک نے کہا کہ کالا باغ ڈیم وہ منصوبہ ہے جو حقیقی معنوں میں ملک و قوم کی تقدیر بدلنے میں بنیادی کردار ادا کرسکتا ہے۔
آج اگر کالا باغ ڈیم ہوتا تو بجلی کی پیداوار صرف ایک روپے 54 پیسے فی یونٹ ہوتی جبکہ اس کی عدم تعمیر کے باعث تقریباً بیس روپے فی یونٹ اضافی دینا پڑتے ہیں جس سے قومی خزانہ کو اربوں کھربوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ،کالا باغ ڈیم سے سندھ بنجر ہوگا نہ نوشہرہ ڈوبے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگے داموں بجلی کی پیداوار کی صورت میں 180ارب سالانہ خرچ ہوتے ہیں جس میں پنجاب 95ارب، سندھ 40ارب،خیبر پختونخوا 29ارب اور بلوچستان کے عوام 7ارب دیتے ہیں۔
ہم کالا باغ ڈیم بنا کر گزشتہ 18سالوں میں 5 بڑے سیلابوں سے آنے والی تباہی و بربادی رو ک سکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کسی کو ڈبونے کا نہیں بلکہ ڈوبتے ہوو ¿ں کو بچانے کا ذریعہ بنے گا، میں سمجھتا ہوں کہ کالا باغ ڈیم نہ بنا کر حکمرانوں نے مجرمانہ غلطی کی جس سے قوم و ملک کا ناقابل تلافی نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے جن ممالک نے ترقی کے مراحل طے کئے ان میں بنیادی وجہ ان کے ہاں بڑے ڈیمز کی تعمیر تھی۔چین اور بھارت نے ہزاروں ڈیم بنائے،لیکن پاکستان نے کچھ نہیں کیا۔
انہوںنے کہا کہ مودی پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی دے رہا ہے،اگر اس نے پانی روکا تو پاکستان بنجر ہو جائے گا اسکی معیشت تباہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل، فرنس،شمسی گیس، ہوا، کوئلہ کے مقابلہ میں ہائیڈل بجلی انتہائی سستی ہے۔ ڈیزل کے ذر یعے فی یونٹ پیداوار 21روپے ،شمسی 19روپے اور پانی کے ذریعہ بجلی کی پیداوار فی یونٹ صرف ایک روپے 54پیسے ہے اور دیگر پیداواری وسائل کے مقابلہ میں ڈیمز سے حاصل کردہ بجلی مفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم دن رات اپنی تباہی و بربادی، لوڈشیڈنگ اور پسماندگی کا رونا روتے ہیں لیکن اس مرض کی تشخیص کرنے کیلئے تیار نہیں جس کے باعث ہم اس نہج پر پہنچے ، قوم کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے کہ کالا باغ ڈیم جیسے منصوبہ کی مخالفت کس کے ایجنڈا کے تحت کی گئی ، ان کے مقاصد کیا تھے اور ان کے پیچھے کون ہیں۔ قوم کے سامنے لایا جائے۔
انجینئر محمد اقبال چیمہ نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کے بہت زیادہ فائدے ہیں۔بھاشا ڈیم سے زیادہ بجلی کالاباغ ڈیم سے پیدا ہو گی اور کم وقت میں مکمل ہو گا۔کالا باغ ڈیم کی وجہ سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کے سٹوریج کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ڈیم بنائے جائیں۔نو سالوں میں بھارت نے پاکستان کے پانیوں پر جو ڈیم بنائے سوائے ایک کے کسی پر اعتراض نہیں کیا گیا یہ بہت بڑی بدقسمتی ہے۔بھارت پاکستان کی طرف آنے والے دریاﺅں میں پانی چھوڑنے سے پانچ دن قبل اطلاع دینے کا پابند ہے لیکن وہ پانی چھوڑنے کے بعد اطلاع دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو کبھی تسلیم ہی نہیںکیا اس کا یجنڈہ پاکستان کو کمزور کرنا اور عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آبی دہشت گردی کے خلاف تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔