لاہور (جیوڈیسک) وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائے، اگر ہمارے حصے کے پانی پر قبضہ ہوا تو بھارت کے سامنے اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں پانی اور بجلی کا بحران ماضی کی بد انتظامی کا نتیجہ ہے، بجلی کی قلت پراگلے 3سال میں قابو پالیں گے لیکن پانی کا بحران 3 سال میں ختم نہیں ہوسکتا۔ پاکستان میں پانی کاضیاع بہت زیادہ ہے جسے بند ہونا چاہیے، چند سال میں پاکستان میں پانی کا قحط ہوگا لیکن اس بحران سے بچنے کی کوئی تیاری نہیں کی گئی، ملک میں ہر برس سیلاب آتے ہیں لیکن انہیں ذخیرہ کرنے کے انتظامات ہی نہیں، دہشت گردی اور پانی بحران سمیت تمام مسائل پرقومی اتفاق رائے ہونا چاہیے لیکن آبی ذخائر کا معاملہ سیاست کی بھینٹ چڑھتا رہا ہے۔
وزیر پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ ٹیوب ویل سے حاصل کئے گئے جتنے پانی پر 3 ہزار روپے کے اخراجات آتے ہیں اتنا سرکاری پانی 100روپے کا پڑتا ہے، پانی بچانے کے لئے ہمیں زراعت کے لیے جدید طریقے اپنانے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت سے آبی تنازعات سمیت تمام مسائل کا پر امن حل چاہتا ہے بھارت سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائے، اگر ہمارے حصے کے پانی پر قبضہ ہوا تو بھارت کے سامنے اسی معاہدے کے تحت اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے۔