ہجریاں میں مدہوش ہیں نگاہیں میری

ہجریاں میں مدہوش ہیں نگاہیں میری
ہوش میں آنا اب ناممکن سا لگتا ہے
کس پر اعتبار کروں کسے اپنا کہوں یہاں
آزمائے کو پھر آزمانااب ناممکن سالگتا ہے
جہاں خوابی محلوں میں جاگیر تھی اپنی
جائے قبر مل جائے اب ناممکن سا لگتا ہے
تیرے درد میں جل کر کندن ہو جائو ساجد
پھر موم ہو جا نا اب ناممکن سا لگتا ہے

Sajid Hussain Poetry

Sajid Hussain Poetry

تحریر: ساجد حسین