وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) مبینہ کرپشن میں ملوث ٹی ایم او کھیالی شاہ پور کے وزیرآباد میں تعیناتی کے دورانیہ کا بھی شفاف آڈٹ کروایا جائے۔ ڈی سی او گوجرانوالہ کا اقدام دیر آید درست آید کے مترادف ہے۔ شہری حلقوں کا بدعنوان اہلکاروں اور افسران کیخلاف فوری کا روائی کا مطالبہ۔ ٹی ایم او کھیالی شاہ پور گلشن نورین کیخلاف غیرقانونی تعمیرات اور کروڑوںر وپے کے منصوبوں پر پرچی کے ذریعے بندر بانٹ کا الزام لگایا گیا جس پر ڈی سی او کی طرف سے تشکیل دی جانے والی انکوائری ٹیم کی سفارش پر موصوفہ کو کام سے روکا گیا باوجود اس کے ایک میٹنگ میں شرکت پر ڈی سی او کی طرف سے مبینہ طور پر خاتون ٹی ایم او کی سرزنش کی گئی ۔ خبر کے بعد وزیرآباد کی عوام نے ڈی سی او گوجرانوالہ کے کرپشن کیخلاف اقدامات کو سراہا ہے۔ متذکرہ خاتون ٹی ایم او وزیرآباد میں تعیناتی کے دوران بھی بغیر نقشہ منظوری کے ناجائزتعمیرات کروانے، من پسند ملازمین کے ذریعے وصولیوں،سرکاری گاڑی مس یوز، دیگر محکمانہ بے قاعدگیوں میں ملوث رہی ہے جن کی قومی اخبارات میں نشاندہیوں پر اسے وزیر آباد سے تبدیل کیا گیا مگر اثر ورسوخ کی حامل ہونے پر دوسری جگہ تعینات کردیا گیا۔متذکر خاتون ٹی ایم او پر اپنے پرائیویٹ ڈرائیور کو سرکاری خزانہ سے تخواہ دلوانے کا بھی الزام تھا۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گلشن نورین کے وزیرآباد میں تعیناتی کے دورانیہ کی بھی شفاف آڈٹ کی جائے اور کرپشن ثابت ہونے پر نوکری سے فارغ کیا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے سموں کی تصدیق کا حکومتی فیصلہ خوش آئند ہے مگر شہریوں سے تصدیق کے اخراجات کے خرچ کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ شہریوں نے سموں کی تصدیق کے حکومتی فیصلہ کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار احمد سے مطالبہ کیا ہے کہ بائیو میٹرک تصدیق کیلئے فرنچائزوں پر شہریوں کیلئے سہولتوں کی فراہمی کیساتھ ساتھ تصدیق کے عمل کو بالکل فری کیا جائے۔ شہریوں نے کہا کہ اگر 10,20 روپے بھی کمپنیاں اکٹھی کریں تو مہنگائی کے مارے ہوئے شہریوںکی جیبوں سے اربوں روپے ڈکار لئے جائیں گے جبکہ کالز اور دیگر سہولتوں پر کمپنیاں پہلے ہی بے تحاشا ٹیکس کاٹ رہی ہیں۔