وزیر آباد کی خبریں 3/5/2017

Wazirabad

Wazirabad

وزیر آباد (نامہ نگار) سود خوروں کی ہراسانی میں اضافہ، سود کی رقم پر 2 سے 3 سو فیصد وصولی، مقروض افراد خوف کا شکار، پولیس خاموش تماشائی، شہر میں سود خوروں کی ہراسانی کی شکایات میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے شہر میں سود خوری کادھندہ کوئی نئی بات نہیں ،ایک دوسال قبل سے پولیس کی جانب سے کی گئی کاروائیوں کے بعد صورتحال میں کچھ حد تک تبدیلی رونما ہوئی تھی مگر اب دوبارہ وہی صورتحال پیدا ہوتی جا رہی ہے اور سودی کاروبار میں ملوث افراد اپنے اثر و رسوخ کے ذریعے قرض دہندگان کو خوفزدہ کر رہے ہیں اور انہیں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پولیس میں شکایت پر بھی ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا سکتی اسی لئے ان کی جانب سے مطلوبہ رقم کی ادائیگی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ وزیرآباد میں سودی لین دین میں ملوث افراد جنہیں قرض فراہم کرتے ہیں ان سے سادہ کاغذوں پر دستخط حاصل کرنے کے علاوہ ان سے بلینک چیکس وصول کرلیتے ہیں جن کے ذریعہ انہیں بلیک میل کیا جاتا ہے سود کا دھندہ چلانے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ مقامی پولیس کی جانب سے ان سودخوروں کی سرگرمیوں سے واقف ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنے رہنے کے سبب ان افراد کو اپنے غیر قانونی کاروبار میں من مانی کا موقع میسر آرہا ہے۔ سود خوروں سے شہر کے عوام کو نجات دلانے کیلئے ضروری ہے کہ پولیس کی جانب سے سخت حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے ان تمام افراد کے خلاف کاروائی کی جائے جو سودخوروں کی پشت پناہی کرتے ہوئے انہیں بچانے کیلئے آگے آتے ہیں۔عوامی، سماجی حلقوں نے سود خوری کے دھندہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد (نامہ نگار) وزیرآباد شہر اورگردونواح میںگندم کی فصل کٹائی اور گہائی کے مرحلہ میں ہے۔ گندم کی بہتر پیداوار کے حصول میں اس کی کٹائی ایک اہم عمل ہے جو مختلف طریقوں سے سرانجام دیا جاتا ہے، ریپر، تھریشر، ہارویسٹر، کمبائن ہارویسٹر وغیرہ۔ سے گندم کی کٹائی اور گہائی کا آسان استعمال کیا جاتا ہے تاہم آج کے اس جدید دور میں بھی افرادی قوت کا سہارا لیا جارہا ہے جو روایتی طریقہ درانتی سے گندم کی کٹائی کا عمل کرنے کا ہے جو کہ ایک انتہائی مشکل اور تکلیف دہ مرحلہ ہے۔ اکثر علاقوں میں چھوٹے پیمانے پر گندم کی کٹائی کیلئے منی ھارویسٹر یا ویٹ کٹر کا استعمال بھی شروع ہوگیا ہے جو کسی حد تک درانتی کی نسبت سہل ہے مقامی زمیندار وں/کاشتکاروںکا کہنا ہے کہ اگر حکومت زرعی اشیا پر ٹیکس وغیرہ کم کر دے تو ہمسایہ ملک چین سے مناسب دام پر ملنے والی جدید زرعی آلات کو زمیندار اپنی ضرورت کے مطابق خرید کر زراعت کے شعبے میں پیداوار کے ساتھ روزگار کیلئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگاہوگا ۔ملک کے دیگر شہروں کی طرح وزیرآباد اور گردنواح کے بیشتر خاندان زراعت سے منسلک ہیں لیکن بڑھتے ہوئے پیداواری اخراجات کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(نامہ نگار)گیپکوریجن میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں واضح کمی آنا شروع ہوگئی،عوام نے سکھ کا سانس لیا۔ گیپکو حکام کیمطابق گذشتہ روز 24گھٹے کے دوران بجلی کا اوسط شارٹ فال محض 83میگا واٹ رہا جبکہ اس دوران بجلی کی اوسط طلب 1285میگا واٹ رہی تاہم اس دوران نیشنل گرڈ سے اوسطاََ 1202میگا واٹ بجلی حاصل کر کے گیپکو صارفین تک پہنچائی گئی ۔ اس لحاظ سے گیپکو میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ہرشہری فیڈ رپر اوسطاََ 49منٹ ، مضافاتی فیڈروں پر کُل اوسطاََ 42منٹ، دیہاتی فیڈروں پرکُل اوسطاََ 2گھنٹے50منٹ ، ٹیوب ویل فیڈروں پرکل اوسطاََ 3گھنٹے25منٹ اور مکس انڈسٹریل فیڈروں پر کل محض 10منٹ کی اوسط شیڈولڈ لوڈ شیڈنگ کی گئی۔اس بندش میں پی ٹی ڈبلیو/بریک ڈائون وغیرہ کا دورانیہ بھی شامل ہیں۔شہریوں نے گیپکو حکام کی کارکردگی کو سراہا ہے۔