وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) جی ٹی روڈ کے اطراف پر لگے تشہیری کمپنیوں کے آہنی بورڈز بڑے جان لیوا حادثات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ شہریوں کا ٹائون انتظامیہ، ڈی سی او گوجرانوالہ سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ۔ بائی پاس جی ٹی روڈ اور اندرون شہر جانے والی سڑک کے عین کناروں پر تشہیری کمپنیوں نے آہنی بورڈز نصب کررکھے ہیں جن سے ماہانہ لاکھوں روپے آمدن اکٹھی کی جاتی ہے ، متعدد مقامات پر یہ بورڈ ٹریفک کی روانی کیلئے مسائل پیدا کررہے ہیں ، بڑی گاڑیوں کو سڑک سے نیچے پارک کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔نصیر کالونی سے اوورہیڈ بریج تک دونوں اطراف لگے یہ بورڈ کسی بھی آندھی اور طوفان کی صورت میں انسانی زندگیوں کیلئے بہت بڑا خطرہ بن جاتے ہیں۔ شہریوں نے ٹائون میونسپل انتظامیہ ، ڈی سی او گوجرانوالہ سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی زندگیوں کیلئے خطرے کا باعث بننے والے تشہیری بورڈز کو سڑک کناروں سے دور ہٹایا جائے۔
وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) عید کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ۔ سرکاری دفاتر میں رونقیں بڑھ گئیں، عید الاضحی کی چھٹیاں گزارنے کے بعدملازم طبقہ افراد اپنے کاموں پر واپس آنا شروع۔ تفصیلات کے مطابق عید الاضحی کی حالیہ چھٹیوں جن میںواپڈا سمیت مختلف محکموں کے ملازمین نے گزشتہ ہفتہ اور اتوار سمیت5چھٹیاں انجوائے کیں اور صوبائی محکموں کے ملازمین نے اتوار سمیت چار چھٹیوں کے مزے لئے۔ عید کے بعد کام کے پہلے روز دفاتر میں حاضری کم رہی اور زیادہ تر ملازمین گھروں کی واپسی سے سفر میں رہے، جمعہ کے روز دفاتر میں فل حاضری دیکھنے میں آئی ہے۔ سرکاری دفاتروں اور سکولوں میں ایک بار پھر رونقیں بڑھ گئی ہیں اور معمول کے مطابق کا م شروع ہوگئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) ملک میں آئین اور قانون نام کی کسی چیز کا وجود عملاََ نظر نہیں آرہاچند خاندانوں نے ملک کو جنگل سمجھ کر اپنا قانون رائج کررکھا ہے۔ گیلانی کے بیٹے کے گارڈز کے ہاتھوں شریف شہری کی ہلاکت سے ہر عام شہری پریشان اور مجرموں کیلئے کڑی سزا کا مطالبہ کررہا ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف وزیرآباد کے رہنما احمد فراز خان لودھی ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں وی آئی پی شخصیات اور ان کے کارندوں کے ہاتھوں ہونے والی عام شہریوں کی ہلاکتیں تو کبھی کبھار منظر عام پر آتی ہیں مختلف علاقوں میں ان شخصیات کے ہاتھوں ہونے والے جرائم کی لمبی داستان ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں گیلانی کے گارڈکی گولی سے شریف شہری کی ہلاکت اسی کلچر کا پیش خیمہ ہے جس کے خاتمہ کیلئے عمران خان اور تحریک انصاف دہائی دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر قوم اس کلچر کے خاتمہ کیلئے یکجا نہ ہوئی اور اقتدار کو چمٹے چند خاندانوں سے نجات حاصل نہ کی تواس کا خمیازہ آنے والی نسلوں کو تادیر بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے جرائم کی پردہ پوشی کرنے والے خاندان اس ملک کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) مہنگائی نے عام آدمی کا جینا دو بھر کردیا ، حکمران جمہوریت کے نام پر اقتدار بچانے میں مگن ہیں۔ عام آدمی کو اشیائے ضروریہ میں ہی ریلیف نہیں دیا جا رہا تو حکومت کس کارکردگی کی بات کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مہنگائی کے ستائے شہریوں نے ایک سروے کے دوران کیا۔ شہری بلال احمد خان نے کہا کہ قوم نے دو جماعتوں کی طرف سے ریلیف فراہمی کے دھوکہ میں آکر بار باراقتدار کیلئے منتخب کیا مگر انہوں نے عوام الناس کی ضرورتوں کا خیال رکھنے کی بجائے اپنے مفادات کا تحفظ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو جمہوریت یا آمریت سے کوئی غرض نہیں اسے عزت کیساتھ دو وقت کی روٹی کے حصول کی فکر ہے اور اس ملک میں دونوں چیزیں ملنا مشکل ہوگیا ہے۔ نواز مغل نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے سبزیوں، دالوں اور دیگر چیزوں کی قیمتوں کو آگ لگی ہوئی ہے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ متوسط طبقہ افراد فاقہ کشیوں پر مجبور ہیں حکمرانوں کو سیاسی بیان بازیوں اور اقتدار بچانے کی فکر کے سوا کچھ بھی نہیں سوجھ رہا۔گرینڈ ننجا ماسٹر سید شہباز بخاری نے کہا کہ حکومت عام آدمی کو ریلیف کے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوگئی ہے عام آدمی کو بدترین مہنگائی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دودھ دہی کی قیمتیں پہلی مرتبہ100روپے اور عام گھریلو سلنڈر کی قیمت بھی2ہزار روپے کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ حکومت اورانتظامی مشینری مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔صدر انجمن شہریاں محمود احمد خان لودھی نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ عام آدمی کی ضرورت کی اشیاء کو سستا کرے ، موجودہ حکومت کیلئے اقتدار بچانے کا واحد رستہ یہی بچا ہے کہ وہ عام آدمی کو خوش کرتے ہوئے مہنگائی کم کرے اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔