وزیرآباد کی خبریں 26/08/2015

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ڈبل شاہ کے سہولت کار ایجنٹوں کے خلاف کاروائی کے بغیر متاثرین کی حق رسی ممکن نہیں ۔2007ء میں گرفتار ہونے والا ڈبل شاہ سزا بھگت کرمبینہ طور پر دوبارہ دھندے مین مصروف ہو چکا ہے متاثرین کو ان کی رقوم ابھی تک واپس نہیں مل سکیں۔ آٹھ سال سے زائد عرصہ گزرنے پر بھی نیب کی طرف سے ایجنٹوں کیخلاف مناسب کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے متاثرین کی بڑی تعداد تاحال انصاف سے محروم ہے ۔جمیل راہی، شیخ عدنان کرامت اور سیٹھ افتخار وارث سمیت سینکڑوں ایجنٹ کوٹھیوں، کاروں اور فیکٹریوں کے مالک تو بن گئے مگر متاثرین رقوم کی واپسی کے انتظار میں در بدر کی ٹھوکریں کھاتے جہان فانی سے کوچ کرتے جارہے ہیں۔نیب جیسا ادارہ ڈبل شاہ کیس میں ایجنٹوںکے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکا ہے جمیل راہی گروپ اور دیگر ایجنٹوں نے متاثرین کی رقوم ہڑپ کرکے کاروبار شروع کرلئے کروڑوں سے اربوں پتی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔مگر نیب کی طرف سے آٹھ نو سالہ طویل عرصہ میں نیب کی ملزمان کے خلاف کاروائی میں سست روی اورایجنٹوں کیخلاف کاروائی نہ ہونے سے متاثرین ڈبل شاہ کیس دراصل متاثرین نیب بنتے جارہے ہیں۔صدر تنظیم متاثرین ڈبل شاہ نذیر اختر وڑائچ نے صدر مملکت پاکستان، وزیر اعظم پاکستان اور سپوت وزیرآباد چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ نیب حکام کو ڈبل شاہ متاثرین کی فوری دادرسی کے احکامات صادر فرما کر لوٹی گئی رقوم واپس دلوائی جائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) اے سی کورٹ کے باہر بھتہ خوری کا اڈہ، اسسٹنٹ کمشنر کی مداخلت کے باوجود منظور نامی شخص موٹر سائیکل اسٹینڈ کی آڑ میں کھلے عام لوٹ مار میں مصروف ہے۔اے سی آفس کے باہر ایک بھاری بھر کم جسامت رکھنے والا غنڈہ ٹائپ شخص خود ساختہ اسٹینڈ بنا کر شہر کے اہم ترین دفاتروں میں کام کی غرض سے آنے والے موٹر سائیکل سواروں کو گیٹ کے اندر داخل نہیں ہونے دیتا اور اپنے اسٹینڈ پر زبردستی موٹر سائیکل کھڑی کرنے کے احکامات صادر کرکے فی موٹر سائیکل فی پھیرا10سے 15روپے وصول کرتا ہے اس دھندہ میں متذکرہ شخص کو تحصیل آفس کے با اثر اہلکاروں کی مبینہ معاونت بھی حاصل ہے جو ناجائز پارکنگ اسٹینڈ کے قائم رہنے میں پشت پناہی کرکے اپنا حصہ وصول کرتے ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد نے چند روز قبل ریڑھی بانوں اور چھابڑی فروشوں سے بھتہ لینیکے الزام پر اس شخص کیخلاف ٹی ایم او کو کاروائی کی ہدایت کی تھی جس کے بعد تحصیل آفس کے اہلکاروں نے اس کی معاونت اور پشت پناہی شروع کردی ہے جن کی ایماء پر یہ شخص کھلی غنڈہ گردی کرتے ہوئے اسٹینڈ کے نام پر کھلے عام لوٹ مار میں مصروف ہے۔ اس شخص کو مبینہ طور پر تحصیلدار کی حمایت بھی حاصل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) بیکری مصنوعات اور مختلف فوڈ پوائنٹس پر تیار ہونے والی اشیاء میں استعمال ہونے والا غیر معیاری میٹریل اور کیمیکلز انسانی صحت کی تباہی کا بڑا باعث بننے لگے۔ شہریوں کی بڑی تعداد مختلف امراض کاشکار ہونے لگی۔جی ٹی روڈ پر واقع بڑے نام والی بیکریوں سمیت شہر کے مختلف کونوں کھدروں میں بنی بیکریوں اور فوڈپوائنٹس پر کھلے عام مضر صحت میڑیل کا استعمال کیا جاتا ہے ۔فروٹ چاٹ اور دہی بھلوں میں کیمیکل کریم اور مصنوعی دہی کا استعمال کیا جاتا ہے جو انسانی صحت کی تباہی کا بڑا موجب ہیں۔ ان اشیاء کے کھانے سے معدہ، پھیپھڑے، سانس اور ہیپاٹائٹس جیسنے خطرناک امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔

اے سی وزیرآباد کی مداخلت کے باوجودحالات میں بہتری کے آثار دور دور تک دکھائی نہیں دیتے بااثر مالکان معمولی جرمانوں کی ادائیگیوں کے بعد دوبارہ اپنا دھندہ شروع کرکے پہلے سے زیادہ ات مچا دیتے ہیں۔ ان بااثر مالکان اور فوڈپوائنٹس کی طرف سے مختلف ذرائع سے کی جانے والی تشہیر سے مرعوب ہوکر شہریوں کی بڑی تعداد بیکری مصنوعات، دہی بھلے فروٹ چاٹ کریم چاٹ کھانے پہنچتی اور اپنے لئے موت خریدتی ہے جبکہ متذکرہ بیکری ،فوڈ پوائنٹس مالکان لاکھوں روپوں کا کاروبار ہونے کے باوجود اپنے گاہکوں کیلئے پارکنگ اسٹینڈز کا ذاتی بندوبست نہیں کرتے بلکہ سرکاری رستوں پر قبضے کرکے وہاں مستقل پارکنگ اسٹینڈ بنانے سے عام شہریوں کیلئے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ جگہ جگہ سڑکوں پر قائم ان غیرقانونی پارکنگ اسٹینڈز کی وجہ سے عام آمدورفت بری طرح متاثر ہوتی ہے شہر میں کام کی غرض سے آنے والے افراد رستے نہ ملنے کی وجہ سے سخت ذہنی جسمانی اذیت سے دوچار ہوتے ہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے ڈی سی او گوجرانوالہ،اے سی وزیرآباد سے فوڈ مافیا کیخلاف گرینڈ آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) زیادتی کیس، پولیس نے ملزمان کے خلاف کاروائی کرکے مقدمہ درج کرلیا، میڈیکل رپورٹ ابھی سامنے نہ آسکی نام نہاد معززین ملزمان کے بچائو کیلئے میدان میں کود پڑے۔ متاثرہ لڑکی کا اعلیٰ حکام سے انصاف دینے کا مطالبہ۔ بااثر ملزمان کا گینگ کئی ماہ تک غریب لڑکی کوزیادتی کا نشانہ بناتارہا۔ متاثرہ لڑکی مہوش نے بتایا کہ ابھی بھی اس کی عمر اٹھارہ سال نہیں ہوئی اور اس کی زندگی کو تباہ کر نے والا بڑا ملزم طارق چیمہ ہے جس نے ڈیڑھ دو سال قبل سول ہسپتال میں ملازمت کی مہربانی کے بدلہ میں کسی مریضہ کو ڈرپ لگانے کے بہانے ایک گھر میں لیجا کر اس کیساتھ جنسی زیادتی کا آغاز کیا اورویڈیو بنا کر اسے بلیک میل کرتے رہے ۔مہوش نے بتایا کہ طارق چیمہ اور اس کے ساتھیوں نے غریب سائلہ کو کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعدازاں ملک ارشد نوشی نامی ایک شخص کے ہاتھ 50ہزار روپے میں فروخت کردیا۔

ملک ارشد نوشی نامی شخص نکاح کے نام پر ڈیڑھ دو ماہ تک لڑکی کو ایک مکان میں رکھ کر زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ ملزمان کی طرف سے ریپ کے نتیجہ میں لڑکی حاملہ ہوگئی تو ملزمان نے مبینہ طور پر اسے قتل کرنے کے منصوبے بنانا شروع کردیئے جس پروہ فرار ہوکر گجرات ایک دربار پر پہنچ گئی۔ گجرات میڈیا کو خبر ہونے پر وہاں سے معززین گزشتہ روز تھانہ سٹی پہنچے جہاں اے ایس پی پولیس کے احکامات پر پولیس تھانہ سٹی نے مقدمہ درج کر کے ملزم طارق چیمہ کو حراست میں لیکر کاروائی شروع کردی ہے جبکہ ملزم ارشد نے عبوری ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

واقعہ کے بعد معززین نے بھی تھانہ کا رخ کرلیا ہے اور بااثر ملزمان کو بچانے کیلئے اپنی طاقتوں کے گھوڑے دوڑانے شروع کردیئے ہیں۔متاثرہ لڑکی کے مطابق ملزم طارق چیمہ متاثرہ لڑکی کو سرکاری لیبارٹری اور اپنے میڈیکل سٹور پر بطور اسسٹنٹ رکھ کر کام لیتا رہا اور پھر غریبی کا فائدہ اٹھا کر اسے زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کردیا ۔ واقعہ کے بعد علاقہ میں سخت غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے غریب لڑکی کیساتھ بااثر ملزمان کی زیادتی کے واقعہ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے صورتحال کا نوٹس لینے اور متاثرہ لڑکی کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرہ لڑکی مہوش نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس تھانہ سٹی کا رویہ اس کے ساتھ درست نہیں تھا اور بعض اہلکار ملزمان کی حمایت کرتے ہیں۔ متاثرہ لڑکی نے حلقہ ارباب اختیار واقتدار سے انصاف کامطالبہ کیا ہے۔