وزیرآباد کی خبریں 13/11/2014

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) شہر اور قریبی علاقوں میں قائم ہوٹلوں، غیر معیاری مضر صحت کھانوں کی تیاری سے شہری بیمار ہونے لگے۔ غیر معیاری پکوان فروخت کرکے ناصرف شہریوں کی صحت سے کھیلا جارہا ہے بلکہ مہنگے داموں فروخت کرکے شہریوں کی جیبیوں پر بھی ہاتھ صاف کیا جاتا ہے۔ سیالکوٹ روڈ، لاہوری دروازہ، ریل بازار چوک، مولانا ظفر علی خان چوک، اڈہ احمد نگر اور دیگر مقامات پر قائم ہوٹل مالکان صحت وصفائی کے اصولوں کو یکسر نظر انداز کرکے اور سستے میٹریل کے استعمال سے کھانے تیار کرکے مہنگے فروخت کرتے ہیں ، مضر صحت کھانوں کے استعمال سے شہری مختلف خطرناک امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں اس طرح یہ کھانے ہسپتالوں کی آبادکاریوں کا باعث بن رہے ہیں۔ کھانوں کی تیاری میں ڈی گریڈ گھی کا استعمال کیا جاتا ہے بیشتر ہوٹل مالکان مردہ جانوروں کی چربی سے تیار کھلا آئل استعمال کرتے اور مختلف کیمیکلز کے استعمال سے کھانوں کا ذائقہ بڑھاتے ہیں ، اسی طرح منی ہوٹلوں اور ریڑھیوں پر تیار ہونے والے کھانے بھی انسانی صحت کی تباہی کا موجب بن رہے ہیں۔ چند مخصوص ہوٹلوں پر کھانوں کی آڑ میں ایک عرصہ سے غیر اخلاقی دھندہ کی خبریں بھی موصول ہورہی ہیں جبکہ انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی قسم کا چیک اینڈ بیلنس کسی بھی سطح پر دیکھنے میں نہیں آرہا۔شہریوں نے مقامی انتظامیہ کی بے حسی پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ کر انتظامیہ غفلت کی مرتکب ہورہی ہے۔ عوامی سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور دیگر اتھارٹیز کے حکام سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)جرائم پیشہ افراد خود کو کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہ سمجھیں،منشیات فروشوں اور مختلف جرائم میں ملوث افراد کو قانون کی گرفت میں لانا میری ذمہ داری ہے۔ تھانہ کو شرفاء کیلئے واقعی دارالامن بنانا میری ترجیحات میں شامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار تھانہ صدر میں نئے تعینات ہونے والے ایس ایچ او عبدالحمید ورک نے سنیئر وائس پریذیڈنٹ پرنٹ اینڈ میڈیا ورکنگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن محمود احمد خان لودھی کی قیادت میں ملنے والے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔ وفد میں سید شہباز بخاری، کاشف علی، عقیل احمد لودھی شامل تھے۔ ایس ایچ او نے کہا کہ مقدمات کے اندراج اور کسی بھی قسم کی قانونی مدد کیلئے شہریوں کو کسی سفارش کی ضرورت نہیں ۔میرٹ پر لوگوں کے مقدمات کی تفتیش ہوگی اور کسی کیساتھ بھی ناانصافی برداشت نہیں کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ علاقہ میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنا ان کی ذمہ داری میں شامل ہے بہتر پراگریس کیلئے نفری کو مختلف ٹاسک سونپ دیئے گئے، گشت کے نظام کو موثر بنا کر شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہری پولیس کیساتھ تعاو ن کریں تو معاشرہ کو مثالی بنایا جاسکتا ہے ،مختلف درج مقدمات ملزمان کو ٹریس کرکے شہریوں کیساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے گا جبکہ چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث افراد کو بے نقاب کر کے ان کی گرفتاریاں عمل میں لانے کیلئے بھی مناسب حکمت عملی اختیار کی جارہی ہے۔ ایس ایچ او نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت پنجاب کی ہدایات پر آرپی او گوجرانوالہ اور سی پی او گوجرانوالہ کی نگرانی میں ضلعی پولیس شہریوں کی خدمات کیلئے ہمہ وقت چوکس ہے اور ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کی بخوبی صلاحیت رکھتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)پٹرولنگ پولیس سوہدرہ اور موٹر وے والوں نے وزیرآباد کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی، مولانا ظفر علی خان چوک کے قریب موٹر وے پولیس اہلکار صبح سویرے ناکہ لگا کر کھڑے ہوجاتے ہیں جو شہر کی طرف آنے جانے والے مختلف طبقہ فکر کے افراد کو روک کر چالان کی پرچی ہاتھ میں تھما دیتے ہیں اس طرح موٹر وے پولیس سڑک پر سفر کو محفوظ بنانے کی جانب توجہ دینے کی بجائے جرمانہ فورس بن کررہ گئی ہے۔دوسری جانب زیر تعمیر باب وزیرآباد سے کچھ فاصلہ پر پٹرولنگ پولیس کے اہلکار ناکہ لگا کر کھڑے ہوتے ہیں جو موٹر سائیکل سواروں اور گاڑی مالکان کو روک کر بے جا تنگ کرتے ہیں اور پٹرولنگ پولیس اہلکاروں کی کوئی قابل ذکر کارکردگی دیکھنے میں نہیں آرہی۔ اسی طرح شہر میں تعینات ٹریفک وارڈن مسافر ٹیوٹا ہائی ایس وینز،لوڈر گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کی تاک میں رہتے ہیں ۔ عوامی، سماجی حلقوں نے ارباب اقتدار سے مطالبہ کیا ہے کہ شریف شہریوں کی آزادیوں پر رکاوٹ بننے والی اور مسائل میں اضافہ کا باعث بننے والی مختلف قسموں کی پولیس کو کنٹرول کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کی ہیڈ مسٹریس شازیہ چیمہ کیخلاف انکوائری کاآغاز، صوبائی محتسب کے حکم پر ڈی پی آئی سکولزپنجاب نے گریڈ20کے دو ڈائریکٹرز، ڈائریکٹر سکینڈری ایجوکیشن، ڈائریکٹر ایلیمنٹری ایجوکیشن کو کنونیئر اور ممبر مقررکردیا ہے۔ متذکرہ کیس کی درخواست سید شہباز مقصود بخاری گرینڈ ننجا ماسٹر نے گزاری ہے جس میں سنگین نوعیت کی مختلف محکمانہ بے قاعدگیوں اور اختیارات سے تجاوز کی نشاندہی کی گئی ہے۔