وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) محکمہ پوسٹ کی غفلت سے مین پوسٹ آفس وزیرآباد کی بیرونی عمارت گر گئی، ہزاروں کا نقصا ن ۔ خوش قسمتی سے جانی نقصان نہ ہوا۔ شہر کے بڑے ڈاکخانہ کی تعمیر ومرمت کی جانب محکمہ کے ذمہ داران کی توجہ نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکخانہ کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے۔ گزشتہ بارش کے دوران رات گئے اچانک زور دار آواز کیساتھ ڈاکخانہ کی بیرونی دیوار نیچے آگری جس کے نیچے آکر محکمہ ٹیلی فون کا پو ل بھی ٹوٹ گیا جبکہ قریبی دکانداروں کی باہر پڑی ہزاروں روپے مالیت کی بلیئرڈ ،سنوکرگیموں کے ٹیبل بھی تباہ وبرباد ہوگئے دیوار ٹوٹنے کی وجہ سے عمارت کے اندر روپے کے لین دین کا معاملہ غیر محفوظ ہوگیا ہے عملہ کیمطابق دیوار کی مرمت تک سیکیورٹی رسک بڑھ گیا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق دیوار عرصہ دراز سے کمزور تھی جبکہ پوسٹ ماسٹر اور دیگر انتظامیہ نے اس کی تعمیر ومرمت کی جانب کوئی توجہ نہ دی جس کی وجہ سے دیوار زمین بوس ہوگئی ان کے مطابق اگر یہ واقعہ دن کے وقت رونما ہوتا تو انسانی جانوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا۔ اہلیان وزیرآباد نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ دیوار کی فوری تعمیر کروائی جائے اور بروقت مرمت نہ کروانے کی غفلت کے ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ٹیلی فون ایکسچینج جنڈیالہ ڈھاب والا کے قریب بااثر افراد نے برساتی پانی کی گزرگاہ کے آگے بند باندھ دیا۔ بند سے پیچھے کے مکینوں کو سخت مالی نقصانات لاحق۔ شکایات کے باوجود مقامی ، ضلعی انتظامیہ بااثر افراد کیخلاف کاروائی سے گریزاں ۔ متاثرین کا کمشنر گوجرانوالہ، وزیر اعلیٰ پنجاب سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔ جنڈیالہ ڈھاب والا کے رہائشیوں نے بتایا کہ تقریباََ سبھی علاقوں میں برساتی پانی کی گزرگاہوں کے رستے متعین ہیں جہاں ہمیشہ سے پانی گزر کر محفوظ طریقہ سے ٹھکانے لگ جاتا ہے جنڈیالہ ڈھاب والا میں جی ٹی روڈ سے نیچے برسوں سے قائم پلی کے ذریعے برساتی پانی اپنے رستے سے ہوتا ہوا آگے نکل جاتا ہے جبکہ ٹیلی فون ایکسچینج کے قریب بااثر افراد نے بند باندھ کر پانی کی گزرگاہ کا رستہ غیر قانونی طور پربند کردیا ہے جس سے پانی آگے اپنی منزل پر نہیں پہنچ پاتا اور بند کے پیچھے کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے سینکڑوں ایکڑ رقبہ پرسیلابی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے گزشتہ برس بھی اسی وجہ سے مقامی افراد، زمینداروں کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ مقامی انتظامی افسران موقعہ ملاحظہ کرچکے ہیں اور باثر افراد کو رکاوٹیں ہٹانے کی زبانی ہدایات کا کوئی اثر نہیںلیا گیا۔ اگر صورتحا ل یونہی رہی اور بند کو ہٹایا نہ گیا تو آئندہ بارشوں میں ان کی لاکھوں روپے مالیت کی فصلیں اور زمینیں تباہ وبرباد ہوجائیں گی۔ متاثرہ افراد نے کمشنر گوجرانوالہ، وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر پانی کی گزرگاہ کو متاثر کرنے والے افراد کیخلاف کاروائی عمل میں لاکر پانی کی گزرگاہ کو بحال کیا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) تحصیل کے اہم دفاتر کو جانے والے رستوں پر تجاوزات مافیا نے پنجے گاڑھ لئے۔ افسران اپنے ہی دفاتر کو تجاوزات سے پاک کرنے میں ناکام ۔ شہریوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے صورتحال کا نوٹس لینے اور تجاوزات کے مستقل خاتمہ کا مطالبہ۔ وزیرآباد اے سی آفس احاطہ جہاں سیشن عدالت اور تحصیل انتظامیہ کے دیگر اہم دفاتر بھی ہیں کو جانے والے رستہ پر بااثر افراد نے عرصہ دراز سے قبضہ جمارکھا ہے فوڈ پوائنٹس مالکان نے سڑکوںپر اپنی دکانوں سے کئی کئی گز آگے تک تجاوزات بڑھا کر اپنی دکانداریاں سجا رکھی ہیں اور ان فوڈ پوائنٹس مالکان کیجانب سے اپنے کسٹمر ز کی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کی پارکنگ وغیرہ کا بھی کوئی بندوبست نہیں کیا جاتا۔ دکانوں کے آگے کرسیاں سجا کر سڑک پر قبضہ کے بعد کسٹمرز کی گاڑیاں، موٹر سائیکلیں سڑک پر پارک کروانے کی وجہ سے عام ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ باربار ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے ضروری کاموں کو جانے والے افراد کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اکثر حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ دوسری جانب سول عدالتوں کے اطراف میں بھی غیرقانونی پارکنگ اسٹینڈز کے قیام کی وجہ سے شہر تجاوزات مافیا کی زد میں ہے۔ جگہ جگہ ریڑھی بانوں اور رکشہ مالکان نے الگ سے اڈے بنا رکھے ہیں ستم ظریفی یہ کہ افسران اپنے ہی دفاتر کے رستوں کو تجاوزات سے پاک نہیں کرواسکے۔ عوامی، سماجی حلقوں نے ڈی سی او گوجرانوالہ، وزیر اعلیٰ پنجاب سے صورتحال میں فوری بہتری لانے کا مطالبہ کیا ہے۔