وزیر آباد (تحصیل رپورٹر) بااثر افراد کے ہاتھوں تین روز قبل اغوا کے بعد بے دردی کے ساتھ قتل ہونیوالے 26سالہ حافظ قرآن نوجوان کے لواحقین اور سینکڑوں مردوخواتین کا زبردست احتجاجی مظاہرہ ، گرمی کی شدت سے سینہ کوبی کرنیوالی متعدد خواتین بے ہوش ہوگئیں ۔ نواحی موضع ڈھونیکی کے رہائشی حافظ کاشف کو گائوں کے بااثر چوہدری نصراللہ گوگا وڑائچ ،ضیاد مجاہد وڑائچ اور اعظم موچی نے اپنے تین کس نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ہمایوں اسلم کے ایما پر گھر سے اغوا کرنے کے بعد شدید تشدد کرکے قتل اور نازک اعضا کا ٹ ڈالے تھے ۔ ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف مدعی مقدمہ اور مقتول کے بھائی جعفر منہاس کی قیادت میں سینکڑوں مردو خواتین نے شدید احتجاج کیا اور قاتلوں کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی ۔انہوں نے کہاکہ ملزمان اس قدر بااثر اور دیدہ دلیر ہیں کہ گھر آکر مقدمہ کی پیروی سے باز رکھنے کے لیے سنگین۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیر آباد(تحصیل رپورٹر)کھال سے گاڈر اٹھانے کا تنازعہ ، بااثر افراد کا زمینداروں پر تشدد ، داد رسی کے لیے تھانہ جانے والوں کو پولیس نے لڑائی جھگڑا کے الزام میں گرفتار کرلیا ، نواحی موضع اسماعیل پور کے رہائشی رفاقت علی چیمہ نے بتایا کہ میں اپنے چچازاد بھائی عامر سجاد کے ہمراہ اپنے کھیتوں کو سیراب کر رہا تھا کہ کھال میں پڑے گاڈرکی وجہ سے پانی کھیتوں تک نہیں پہنچ رہا تھا ، گاڈر اٹھانے کی کوشش کی تو گائوں کے بااثر افراد جاوید ولد نواب دین ، نصیر ولد جلال دین ، محمد احسن ولد نصیر اور کلیم اللہ ولد نصیر نے ڈنڈوں سوٹو ں کی مدد سے حملہ کر کے شدید تشدد کانشانہ بنا ڈالا ، چیخ وپکار سن کر رفاقت چیمہ کی چچی نذیراں بی بی اور بھابی پروین زوجہ شاہ نواز بچانے کو دوڑیں تو ملزمان نے برہنہ ہوکر انہیں گندی گالیاں دینا شروع کردیں ۔ متاثرہ زمیندار داد رسی کے لیے تھانہ سوہدرہ پہنچا تو ملی بھگت سے دونوں پارٹیوں کے خلاف زیر دفعہ 7/51مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ تشدد کا نشانہ بننے والے خاندان نے آر پی او گوجرانوالہ سمیت دیگر اعلیٰ پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹس لے کر داد رسی کی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) انجمن محبان رسول کے زیر اہتمام نواحی علاقہ ویروکی میں سیرت النبی تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنت کے رہنما محمد یٰسین مجددی ، قاری سعید احمد ارشد نے کہا کہ 14صدیاں قبل ہی اﷲ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی ۖ کے ذریعے جامع دستور حیات مرتب کردیا قرآن وسنت کی تعلیمات پر عمل کیا جائے تو ہر طرح کے مسائل کا خود ہی خاتمہ ہوجائے گا۔ سیرت النبی ۖ ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔حافظ عزیر گوندل اور دیگر مقررین نے کہا کہ اسلام عمل کا مذہب ہے اور تمام ارکان اسلام ہم کو نظم و ضبط کا عادی بنانے اور ہماری تربیت کا ذریعہ ہیں۔ حضور اکرم ۖکی سیرت کا ایک ایک پہلو ہمیں اجتماعیت کی دعوت دیتا ہے۔ نبوت کا مقصد محض چند عبادات یا چند اخلاقیات کا سبق دینا نہیں بلکہ معاشرے کے ہر شعبہ حیات میں مکمل طور پر ظلم کے نظام کو ختم کرکے عدل و انصاف کے نظام کا قیام ہے۔ آج زوال کے دور میں ضرورت اس امر کی ہے کہ سیرت النبی ۖاور اس کے تقاضوں کا صحیح شعور حاصل کیا جائے اور اس پر عمل کی حکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے دنیا میں قائم فرسودہ، ظالمانہ اور سیرت نبویۖ سے متضاد نظام کو ختم کر کے سیرت النبی ۖ کی روشنی میں انسانی بنیادوں پر عدل و انصاف کا نظام قائم کرنے کی جدوجہد اور کوشش کی جائی، تاکہ ہم اپنی دنیا و آخرت کو جنت بنا سکیں اور انسانیت سکون کا سانس لے سکے۔ یہی انسانیت کی معراج ہے اور تب ہی ہم حضور اکرم ۖ کی وراثت کا صحیح حق ادا کرسکتے ہیں ۔اس موقعہ پرشفقت محموداور حسن ریاض نے نعتیہ کلام پیش کر کے سماں باندھ دیا۔