وزیرآباد کی خبریں 18/4/2015

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ریلوے کوارٹروں میں مختلف بے ضابطگیوں، سرکاری رہائشگاہوں کوغیر متعلقہ افراد کے سپرد کرنے اور مختلف اہلکاروں/ افسروں کے نام پر ایک سے زائد کوارٹروں کی الاٹمنٹ،آئی او ڈبلیو کی مبینہ کرپشن بارے انکوائری کیلئے وزارت ریلوے کی ہدایات پر ریلوے افسران وزیرآباد پہنچے، ڈویژنل آفس لاہور سے آنے والے انکوائری افسران فہد اظہر قریشی اے ای ای پاور اور رحمت علی انجم اے پی او کو دو روز تک متذکرہ کرپشن کی وزیرآباد میں انکوائری کرنا تھی اور اس سلسلہ میں شکایت گزاروں اور مبینہ کرپشن میں ملوث افسران کو انکوائری کیلئے پابند کیا گیا تھا انکوائری کے پہلے روز فہد اظہر قریشی خود ہی موقعہ پر موجود نہ تھے جبکہ رحمت علی انجم نے تمام تر ثبوتوں اور شواہد کی موجودگی میں بھی مقامی افسران کو بچانے کیلئے درست حقائق کو انکوائری کا حصہ نہ بنایا ۔انکوائری کے دوسرے روز انکوائری کے وقت ریلوے کے آدھے کوارٹروں کے باہر تالے پڑے ہوئے تھے اور ان میں مقیم مکین غائب تھے۔ شکایت گزاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ انکوائری کے لئے آنے والے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے کوارٹروں کو تالے لگا کر یہاں مقیم مکین غائب ہوگئے ہیںاور انکوائری افسران کی حقائق میں عدم دلچسپی بتارہی تھی کہ انہوں نے مختلف بے ضابطگیوں میں ملوث آئی او ڈبلیو محمد ارشد کیساتھ ڈیلنگ کرلی ہے یہی وجہ ہے کہ اسے کسی بھی موقعہ پر شامل انکوائری نہ کیا گیا ہے شکایت گزاروں نے بتایا کہ وہ قومی مفاد میں کرپشن کی نشاندہی کرکے کرپشن میں ملوث افراد کا احتساب کرانا چاہتے ہیں جبکہ انکوائری افسران آئی او ڈبلیو کی مرضی کے بیانات کو انکوائری کا حصہ بنا کر اصل حقائق کو چھپانا اور کرپشن پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں موقعہ پر انکوائری افسران نے بجلی کا غیر قانونی استعمال دیکھا،ریلوے کی پراپرٹی پر زرعی ڈیروں اور یہاں مویشیوں کے چارہ کیلئے ریلوے کی بجلی پر الیکٹرک موٹروں والی مشینیں بھی پکڑیں ، دوسری جانب لاہور ، سیالکوٹ اور فیصل آباد کی ریلوے لائنوں پر مویشی چرانے والے حضرات کو بھی موقعہ پر موجود پایا مگر حقائق کو انکوائری کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ ریلوے کالونی میں ریلوے کے متعدد کوارٹروں پر ریلوے افسران اور عملہ کی ملی بھگت سے غیر متعلقہ افراد رہائش پذیر ہیں جو ریلوے کوارٹروں میں ریلوے ملازمین کو ملنے والی رعایتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے علاوہ بجلی کے غیرقانونی واقعات میں بھی ملوث ہیں بعض افراد نے ریلوے کے سرکاری کوارٹروں کو زرعی ڈیروں میں تبدیل کررکھا ہے۔ ریلوے افسران کی عدم توجہی کے باعث بیشتر کوارٹر تباہ وبرباد ہوچکے ہیں اور کئی عمارتوں کا قیمتی میٹریل بھی غائب ہے۔ریلوے کالونی میں ہونے والی ان بے ضابطگیوں کے متعلق کچھ عرصہ قبل جب مقامی سنیئر صحافیوں نے موقف جاننے کیلئے ا رشد نامی آئی اوڈبلیو سے رابطہ کیا تو اس نے صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی تھیں ۔ شہریوں نے وزیر ریلوے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود وزیرآباد کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیں اور قومی ادارہ کی جڑیں کاٹنے والے کرپٹ اہلکاروں ، عملہ کیخلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے چند ماہ قبل مرمت کی گئی تاریخی بائولی دوبارہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار۔ دھونکل روڈ پر شیر شاہ سوری کے زمانہ سے قائم بائولی عرصہ دراز سے شکست وریخت کا شکار تھی جسے عوامی مطالبہ ، اخبارات میں ہائی لائٹ ہونے پر چندماہ قبل لاکھوں روپے کی لاگت سے مرمت کیا گیا ۔ محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے لگائے گئے ٹھیکیدار کی ایمانداری کا عالم یہ ہے کہ متذکرہ بائولی کی نئی مرمت والی جگہ سے مسالہ اکھڑنا شروع ہوگیا ہے جس سے بائولی کی حالت مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ شہریوں نے محکمہ آثار قدیمہ کے اعلیٰ حکام، کمشنر گوجرانوالہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مختصر عرصہ میں بائولی کی دوبارہ ٹوٹ پھوٹ کا نوٹس لیکر تاریخی ورثہ کو محفوظ بنایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) نجی کالج انتظامیہ نے سائونڈ سسٹم آرڈیننس کو ہوا میں اڑا دیا، انتظامیہ کی طرف سے سائونڈ سسٹم کے معاملہ میں دوہرا معیار اپنانے پر شہریوں کا احتجاج، اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تھانہ صدر کے علاقہ132کے وی گرڈ اسٹیشن وزیرآباد کے قریب واقع نجی کالج نے ادارہ کے لان میں میوزک شو کا انعقاد کررکھا تھا جہاں سائونڈ سسٹم آرڈیننس کی کھلے عام دھجیاں اڑاتے ہوئے ہیوی ڈیوٹی سپیکروں پر میوزک گونجتا رہا جس سے قریبی عمارتوں میں رہائش پذیر افراد ،دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا رہا اور ان کے کاموں میں خلل پڑا۔ شہریوں نے کالج انتظامیہ کی طرف سے قانون کی صریحاََ خلاف ورزی کے اقدامات پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ ایک طرف انتظامیہ مساجد میں درودو صلوة پڑھنے والوں پر مقدمات بنا کر انہیں جیلوں میں بھجوارہی ہے تو دوسری جانب تفریح کی آڑ میں لغو اور بے ہودہ میوزک شوز میں دھوم دھڑکا سے عوام الناس کیلئے پریشانی کا باعث بننے والوں کو کھلی چھٹی دی گئی ہے۔ انتظامیہ کی غفلت اور دوہرے معیار سے قانون کا کھلے عام مذاق اڑائے جانے پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔