وزیرآباد کی خبریں 7/4/2015

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) نواحی علاقہ ویروکی کے مکین بنیادی سہولتوں سے محروم، مشرف دور حکومت میں تعمیر کی گئی سڑک خستہ حالی کا شکار بارش کے بعد جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے سے اہل علاقہ کو آمدورفت میں شدید دشواری کا سامنا، وزیر اعلیٰ پنجاب، کمشنر گوجرانوالہ اور ڈی سی او گوجرانوالہ سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ۔ مولانا ظفر علی خاں بائی پاس چوک سے ایک فرلانگ کے فاصلہ پر واقع دیہات ویروکی کی جانب گزشتہ دور حکومت سے کوئی توجہ نہیں دی گئی، برسراقتدار سیاسی شخصیات نے علاقہ کی عوام کو مسائل سے چھٹکارا دلانے کیلئے اہم کردار ادا نہیں کیا معمولی بارش کے بعد گلی محلوں میں پانی کھڑا ہوجاتا ہے ۔ شاملاٹ رقبہ پردیہات کے جوہڑوں پر بااثر افراد نے قبضہ کرلیا ہے جس کی وجہ سے نکاسی آب کا نظام بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ گائوں کیلئے مشرف دور حکومت میں پختہ سڑک تعمیر کی گئی جو جگہ جگہ سے ٹوٹ چکی ہے سڑک کی مرمت پر آج تک کوئی توجہ نہیں دی گئی حالیہ بارشوں میں سڑک مزید تباہ ہوگئی ہے۔ اہل علاقہ نے ارباب اقتدار واختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ویروکی میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیساتھ سڑک کی تعمیر ومرمت پر توجہ دی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) بیماری کے باعث مستقل کونسل افسر طویل چھٹی پر چلے گئے۔شہریوں کو تاریخ پیدائش اور اموات کے ریکارڈ اندارج میں شدید دشواری کا سامنا، ای ڈی او محکمہ صحت سے اندراج ریکارڈ کا اختیار واپس لینے سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں پرانا طریقہ کار بحال کرنیکا مطالبہ۔ٹی ایم اے کے مستقل کونسل افسر کی چھٹی کے بعدٹی او ایف اینڈ بی کو عارضی چارج کونسل افسر کا چارج دیا گیا ہے جن کی شہریوں کے اہم معاملات میں عدم دلچسپی کے باعث عوام الناس رل گئے ہیں ۔ شہریوں کی اہم دستاویزات کا ریکارڈ دفتری عملہ کے سپرد کردیا گیا ہے جنہوں نے من مانیاں شروع کررکھی ہیں۔عوامی، سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کی سہولتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے پرانا طریقہ کار بحال کیا جائے جبکہ وزیرآباد میں مستقل کونسل افسر تعینات کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) شہر اور مضافاتی علاقوں میں بارشوں کے نئے سلسلہ نے ہر طرف جل تھل کردیا۔ بارش کے بعدنشیبی آبادیاں زیر آب آگئیں سڑکوں اور گلیوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے خلق خدا کو پریشانیوں کا سامنا ۔ گندم اور دیگر فصلیں بھی پانی کی وجہ سے تباہ ہونے لگیں۔ نماز فجر کے وقت ہلکی رم جھم رم جھم کا سلسلہ شروع ہوا جو بڑھتے بڑھتے موسلا دھار بارش میں تبدیل ہوگیا۔ مسلسل چار پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی بارش کے نتیجہ میں ہر طرف پانی ہی پانی ہوگیا۔گکھڑ کے قریب جی ٹی روڈ ،الٰہ آباد، نظام آباد، قدرت آباد، جناح کالونی، محمد نگر، حاجی پورہ کی گلیاں محلے اور احاطہ کچہری بھی پانی میں ڈوب گئے۔ تیز بارش کی وجہ سے سکول، کالجوں اور دیگر سرکاری اداروں میں حاضری کم رہی ۔ بارشوں کی وجہ سے کھیتوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اپریل کے ایام میں گندم کی فصل اپنی تیاری کے آخری مراحل میں ہوتی ہے جبکہ امسال بارشوں کے لامتناہی سلسلہ کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ پر گندم کی فصل تباہ ہوچکی ہے جبکہ زیادہ بارشوں کی وجہ سے پیاز سمیت دیگر فصلوں کے تباہ ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ بارش کی وجہ سے موسم کی آنیاں جانیاں بھی شہریوں کیلئے مسائل پیدا کررہی ہیں۔