وزیرآباد کی خبریں 23/3/2015

Dak Chowki Wazirabad

Dak Chowki Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) برصغیر پاک و ہند میں ڈاک نظام کے بانی فرید خان المعروف شیر شاہ سوری نے اپنے پانچ سالہ عہد میں سلطنت کے چاروں اطراف پیغام رسانی اور رعایا کی خبر رکھنے کی غرض سے وزیرآباد اور دیگر مقامات پر خوبصورت عمارات تعمیر کروائیں جنہیں ڈاک چوکیوں کا نام دیا گیاجہاں پر گھڑ سوار پیغام رساں قیام کرتے اور تازہ دم ہو کر آگے نکل جاتے۔ وزیرآباد میں قائم ڈاک چوکی محکمہ آثار قدیمہ کی مسلسل عدم دلچسپی کی وجہ سے آ ہستہ آہستہ اپنا نام و نشان کھونے لگی دیرینہ عوامی مطالبہ پر محکمہ آثار قدیمہ تو حرکت میں نہ آیا تا ہم اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد کی کوششوں سے شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈاک چوکی کی از سر نو تزئین و آرائش اور مرمت کرنے کی ٹھان لی ہے اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد رائو سہیل اختر نے صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ثقافتی اہمیت کی حامل تاریخی عمارتیں ہمارا قومی اثاثہ ہیں شیر شاہ سوری سے منسوب ڈاکی چوکی کو شہریوں کے تعاون کیساتھ مرمت کر کے اصلی شکل میں بحال کرنے کے علاوہ ڈاک چوکی کیساتھ پارک بھی تعمیر کیا جائے گا جس سے وزیرآباد کے شہریوں کو تفریح کے بہترین مواقع میسر آسکیں گے۔ رائو سہیل اختر نے بتایا کہ ٹی ایم اے انتظامیہ نے شہر کی خوبصورتی کیلئے شہریوں کے تعاون کیساتھ قابل ذکر اقدامات اٹھائے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) شہر اور قریبی علاقوں میں نانبائیوں نے کم وزن روٹی مہنگے داموں فروخت کرنا معمول بنا لیا۔ انتظامی افسران دفاتروں تک محدود ۔ غریب عوام احتجاج پر مجبور۔ شہر اور گردونواح میں قائم ہوٹلوں پر فروخت کی جانے والی روٹیاں کم وزن اور غیر معیاری ہوتی ہے جبکہ تندوروں پر نانبائی کم وزن روٹی7 روپے میں فروخت کررہے ہیں۔ بائی پاس مولانا ظفر علی خاں چوک میں قائم تندوروں پر بھی روٹی مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے۔ شہریوں نے کم وزن مہنگی روٹی کی شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ کو بارہا مرتبہ مطلع کیا گیا ہے مگر نانبائیوں کیخلاف کوئی بھی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔ عوامی، سماجی حلقوں نے ڈی سی او گوجرانوالہ، اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔