وزیرستان آپریشن کا خیر مقدم کرتے ہیں: چین

China

China

چین (جیوڈیسک) چین نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ پاکستان کی اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔ عالمی دہشت گردی کیخلاف پاکستان نے بہت سی قربانیاں دی ہیں، پاکستان بین الاقوامی دہشت گرد کارروائیوں کا ہدف ہے۔ امریکی جنرل کے مطابق ابھی تک کوئی شدت پسند سرحد پار کرتا نہیں دیکھا گیا۔ امریکی حکام نے افغان فوج سے انٹیلی جنس تعاون میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

فوجی کارروائی میں امریکہ اور پاکستان مل کر کام نہیں کر رہے ہیں۔ جنرل ڈنفورڈ کا کہنا تھا شمالی وزیرستان سے دہشت گرد افغانستان آ سکتے ہیں۔ امریکی اور افغان فوج علاقے میں اس آپریشن کے ممکنہ اثرات سے نمٹنے کے لئے بھی تیار ہے۔ علاوہ ازیں چینی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ہواچیننگ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چین پاکستان کی اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے ہر اقدام کی حمایت کرتا ہے، چین دونوں ممالک اور خطے میں امن وسلامتی کے لئے پاکستان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہے، پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف دوطرفہ تعلقات بڑھائیں گے۔

پاکستان بین الاقوامی دہشت گرد کارروائیوں کا ہدف ہے اور عالمی دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں، مشرقی ترکستان اسلامی تحریک بین لااقوامی دہشت گرد تنظیم ہے اوراقوام متحدہ کا سلامتی کونسل کا ادارہ بھی اُسے بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم قراردے چکا ہے کیونکہ اس دہشت گرد تنظیم سے دنیا کے امن کو خطرہ ہے، چین پاکستان کی اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے ہر اقدام کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف دوطرفہ تعلقات بڑھانے کا بھی وعدہ کیا۔

پاکستان اورچین کے درمیان گہرے اور دیرینہ تعلقات ہیں جن کی دوستی کی مثالیںدنیا دیتی ہے اس لئے ان کا ملک پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہرممکن مددکرے گا۔ چینی خاتون ترجمان دفترخارجہ کا یہ بیان پاکستانی فوج کے اس بیان کے بعد آیا جس میں شمالی وزیرستان میں چینی شدت پسندوں کی تنظیم مشرقی کرکستان اسلامی تحریک (ای ٹی آئی ایم) کے جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا ہے کے بعد آیا۔