اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ تیرہ سال ہو گئے کسی نے سیکورٹی پالیسی کا نام تک نہیں لیا۔ نئی سیکورٹی پالیسی کا ابتدائی خاکہ 2 ہفتوں میں وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم امن کے لئے بھی اور جنگ کے لئے بھی تیار ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا پاکستان کو سیکورٹی کے حوالے سے بہت سے مسائل در پیش ہیں جن کو احسن طریقے سے حل کرنے کے لئے جوائنٹ انٹیلی جنس سیکریٹریٹ بنائیں گے جس میں 24 گھنٹے کام ہو گا اور جوائنٹ انٹیلی جنس سیکریٹریٹ کا آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی سمیت تمام انٹیلی جنس ونگ کے ساتھ کورڈنیشن رہے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا نئی سیکورٹی پالیسی کا ابتدائی خاکہ 2 ہفتوں میں وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔ نئی سکیورٹی پالیسی کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پالیسی کا ایک حصہ اندرونی معاملات اور ایک بیرونی اسٹریٹجک پر مشتمل ہو گا۔ چودھری نثار نے کہا فوجی کاروائی بھی کرنی ہے تو سب کو متفق ہونا پڑے گا عوامی اور سیاسی حمایت کے باوجود فوج نہیں لڑ سکتی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم امن کے لئے بھی اور جنگ کے لئے بھی تیار ہیں اگر جنگ ہوئی تو دل و جان سے لڑیں گے اور اس کے لئے عوام کو بھی تیار رہنا ہو گا۔ انہوں نے کہا سب پارٹیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے اور عوام کو ایک ایک لفظ سے آگاہ رکھیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا ہم سب پارٹیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے اور عوام کو ایک ایک لفظ سے آگاہ رکھیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا آرمی چیف نے پولیس نے فون کر کے بتایا کہ بلوچستان پولیس کو تربیت دینا چاہتے ہیں۔